ملک میں انتخابات میں تاخیر ملک کو خانہ جنگی کی جانب لے جاسکتی ہے، حزب اختلاف

فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ تین مہینوں میں کیا معجزہ ہونا ہے کہ PDM الیکشن میں چلے جائے گی؟ اور شیخ رشید کا کہنا ہے کہ اگر سپریم کورٹ کہے تو الیکشن کی شرط پر اوورسیز پاکستانی 20 ارب روپے ڈونیشن دینے کو تیار ہیں۔

پاکستان عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ اگر اکتوبر میں بھی انتخابات نہ ہوئے تو ملک میں خانہ جنگی ہو گی ، جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ انتخابات نہ ہوئے تو یہ اقدام ملک میں خانہ جنگی کی ابتدا ہوگا۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام شیئر کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ” اکتوبر میں انتخابات کا مطلب ہے کہ یہ حکومت دس اگست کو فارغ ہو گی۔ سوال یہ ہے تین مہینوں میں کیا معجزہ ہونا ہے کہ PDM الیکشن میں چلے جائے گی؟ اس کا کوئی امکان نہیں IMF سے معاہدہ ہو یا نہ ہو پاکستان کے معاشی مسائل میں اضافہ ہونا ہے اور PeeDM کی سیاست میں واپسی کا دور دور امکان نہیں۔”

یہ بھی پڑھیے

صدر عارف علوی نے انتخابات ملتوی اور مارشل لاء کے خدشات کا اظہار کردیا

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اپنی اہلیہ کا کینیڈین ڈرائیونگ لائسنس بنوانے میں مصروف

فواد چوہدری نے مزید لکھا ہے کہ "اگر پنجاب اور خیبر پختونخوا میں آئین پر عمل نہ ہوا اور انتخابات نہ ہوئے تو اس کا سیدھا مطلب پاکستان میں ایک غیر آئینی سیٹ اپ کا قیام ہو گا جو سال دو سال نہیں جب تک چل سکے گا چلے گا لیکن جو حالات ہیں یہ اقدام پاکستان میں خانہ جنگی کی ابتداء کر سکتا ہے اور کوئی اسے نہیں روک سکے گا۔”

دوسری جانب عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر جاتے ہوئے لکھا ہے کہ "الله نے سپریم کورٹ کے موجودہ بینچ کو یہ موقع دیا ہےکہ وہ پاکستان کو موجودہ سنگین بحران سے نکالے۔”

انہوں نے لکھا ہے کہ "1997 کے سجاد شاہ والے حالات سپریم کورٹ میں پیدا کیے جارہے ہیں لیکن اس مرتبہ اس کا نتیجہ خوفناک اور تشویشناک ہوگا۔ سپریم کورٹ کو تقسیم کرنا جمہوری غداری ہوگی IMF اور ڈونر کا حکومت پر اعتماد ختم ہوچکاہے۔”

شیخ رشید نے لکھا ہے کہ ” اگر سپریم کورٹ کہے تو الیکشن کی شرط پر اوورسیز پاکستانی 20 ارب روپے ڈونیشن دینے کو تیار ہیں۔”

انہوں نے لکھا ہے کہ "آئین اور قانون نہیں ہوگا تو پھر جنگل کا قانون ہوگا۔ 90 دن میں انتخابات نہ ہوئے تو کوئی ضمانت نہیں کہ ماسٹر لال اکتوبر میں بھی انتخاب کرائےگا، چھینا چھپٹی خانہ جنگی لوٹ مار ہوگی کوئی بچانے والا نہیں ہوگا۔”

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ نے مزید لکھا ہے کہ "سپریم کورٹ کا جو فیصلہ نہ مانے اس پر آرٹیکل 6 لگایا جائے۔ نااہل لوگ اپنے آپکو اہل کروانے کےلیے چارٹر جہاز پر بِکنے اور بکنے والے ممبروں کو لارہے ہیں۔ رات کے اندھیرے میں لینڈ کرنے والے چوروں اور منی لانڈرز کو اس ملک کا ذمہ دار بنادیا گیا ہے۔ یہ سعودی ارب میں تحریری معافی لندن میں بیماری کا بہانہ بنا کر گئے۔”

متعلقہ تحاریر