پاکستان کی مستقل پالیسی برقرا؛ دفتر خارجہ کی چینی بلاک میں جانے کی تردید

ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ نے کہا کہ پاکستان کی مستقل پالیسی ہے کہ ہم بلاکس سیاست پر یقین نہیں رکھتے،اسلام آباد کسی بلاک کا حصہ نہیں بن رہا ہے،چین، امریکا ، مشرق وسطیٰ، ایشیا پیسیفک، یورپ اور افریقہ سے اچھے تعلقات ہیں

دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے پاکستان کی چینی بلاک میں جانے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ اس حوالے سے گردش کرنے والی تمام قیاس آرائیوں کی تردید کرتی ہوں ۔

دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے ان افواہوں کی تردید کی ہے کہ وہ امریکہ اور چین کے درمیان عالمی طاقت کی کشمکش کے درمیان "چین بلاک” میں شامل ہو گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

پاکستان کا واشنگٹن پوسٹ کی خبر پر تبصرے سے انکار؛ امریکی و چینی حکام بھی خاموش

ہفتہ وار پریس بریفنگ میں ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ نے کہا کہ پاکستان کی مستقل پالیسی ہے کہ ہم بلاکس سیاست پر یقین نہیں رکھتے۔اسلام آباد کسی بلاک کا حصہ نہیں ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کا چین کے ساتھ ’’آل ویدر اسٹریٹجک کوآپریٹو پارٹنرشپ‘‘ ہے۔ یہ ایک ایسا رشتہ ہے جو پچھلی کئی دہائیوں میں مضبوط سے مضبوط تر ہوتا چلا گیا ہے۔

ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ پاکستان کے مشرق وسطیٰ، ایشیا پیسیفک، یورپ اور افریقہ کی بڑی تعداد کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں۔ امریکہ  ہماری  سب سے بڑی برآمدی منڈی ہے۔

ترجان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ امریکہ بہترین دوستوں اور شراکت داروں میں سے ایک ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان کثیر جہتی روابط تعاون کے کئی شعبوں پر مشتمل ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

بھارتی پارلیمنٹ میں پاک چین مثالی تعلقات کی بازگشت

دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ کا کہنا تھا کہ پاکستان کسی بھی قسم کےفریقوں کا انتخاب نہیں کرنا چاہتا ہے اور نہ ہی کسی خاص بلاک کے ساتھ صف بندی کرنا چاہتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور چین کے درمیان طویل دوستی کا سلسلہ ہے جوکہ ہرروز مضبوط سے مضبوط تر ہو تا جا رہا ہے  اور دونوں ممالک اس تعلقات کے لیے انتہائی  پرعزم ہیں۔

ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ  نے کہا کہ پاکستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی نہیں ہورہی ہے ۔ اس حوالے سے امریکی تحفظات  بھی بلکل بھی متفق نہیں ہیں۔

متعلقہ تحاریر