وزیر صحت عبدالقادر پٹیل کے الزامات کا تحقیقاتی رپورٹر نے بھانڈا پھوڑ دیا

عبدالقادر پٹیل نے اپنی پریس کانفرنس میں عمران خان کی جسمانی اور ذہنی صحت پر کئی سوالات اٹھائے تھے جبکہ سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی رپورٹس میں اس کا ذکر تک نہیں۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور وفاقی وزیر عبدالقادر پٹیل نے کہا ہے کہ عمران خان کی میڈیکل رپورٹ میں فریکچر نہیں منشیات نکلیں ، پی ٹی آئی چیئرمین کی دماغی حالت پر سوالیہ نشان ہے ، عمران خان نے حکومت سے نکلنے کے بعد نوجوانوں کو گمراہ کیا ، ہمارا بھی اداروں سے شدید اختلاف رہا مگر ہم شہدا کی بےحرمتی کا سوچ بھی نہیں سکتے۔ دوسری جانب تحقیقاتی رپورٹرز نے اصل رپورٹ سوشل میڈیا پر شیئر کرکے وزیر صحت کے ڈھول کا پول کھول دیا ہے۔

ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ڈاکومنٹ کوئی بھی ہو وہ جمہوری حکومت میں ایک پبلک ڈاکومنٹ ہوتا ہے، عمران خان کو گرفتاری کے بعد پمز اسپتال لے جایا گیا ، پانچ ڈاکٹرز پر مشتمل پینل نے ان کا میڈیکل چیک اپ کیا ، ان کے میڈیکل کی رپورٹ ابتدائی مرحلے میں بن گئی تھی مگر وہ رپورٹ جاری نہیں کی گئی تھی۔ کیونکہ اتنا بہترین  انصاف ہوا کہ عمران خان کو موجودہ اور مستقبل میں بننے والے سارے کیسز سے آزاد کردیا گیا ، جس کی وجہ سے وہ رپورٹ پبلک نہیں ہوسکی۔

یہ بھی پڑھیے 

میرا ملک چھوڑ کر جانے کا کوئی ارادہ نہیں، عمران خان نے تمام افواہوں کی تردید کردی

پرویز الہیٰ ، عمر چیمہ ، یاسمین راشد اور میاں محمود الرشید کا تحریک انصاف کے ساتھ ڈٹ کر کھڑے رہنے کا عزم

عبدالقادر پٹیل کا کہنا تھا کہ عمران خان کی میڈیکل رپورٹ ایک پبلک ڈاکومنٹ ہے اس لیے میرا فرض بنتا ہے کہ میں وہ رپورٹ آپ کے سامنے پیش کروں۔ میں اس میڈیکل رپورٹ کی چیدہ چیدہ چیزیں آپ کے سامنے رکھ رہا ہوں۔ عمران خان پانچ چھ ماہ تک ایک بھاری پلاسٹر ٹانگ پر چڑھا کر پھرتے جبکہ میڈیکل رپورٹ میں فریکچر کا ذکر تک نہیں ہے۔ اتنے عرصے میں چھت کا پلاسٹر اتر جاتا ہے مگر ان کی ٹانگ کا پلاستر اترنے کا نام ہی نہیں لےرہا تھا۔

وزیر صحت نے بتایا کہ عمران خان کا یورین سیمپل بھی لیا گیا ، جب پورا تناسب نہیں آجاتا اس لیے میں وہ رپورٹ ابھی آپ کے ساتھ شیئر نہیں کرسکتا ، مگر ابتدائیہ بتا دیتا ہوں کہ اس رپورٹ میں شراب اور کوکین کا بے دریغ استعمال ہے ، خان صاحب کو پتا ہے کہ ان کا یورین سیمپل لیا گیا ہے۔

وزیر صحت عبدالقادر پٹیل کے مطابق میڈیکل رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ عمران خان کی دماغی حالت بھی مشکوک ہے ، اور کچھ نامناسب اشارے ملتے ہیں۔

پمز اسپتال کی رپورٹ میں لکھا ہے کہ عمران خان دوران ٹیسٹ شدید گھبرائے ہوئے اور شدید ٹینشن تھے۔ مگر رپورٹ میں لکھا ہے کہ ان کا بلڈ پریشر 80/130 تھا اور ہارٹ بیٹ 70 تھی۔ جس کا مطلب ہے کہ وہ بالکل صحت مند تھے۔

دوسری رپورٹ جو رپورٹر زاہد گشکوری نے شیئر کی ہے جو عمران خان کی ٹانگ سے متعلق ہے۔ جس میں 6 پوائنٹ لکھے گئے ہیں۔

1: گھٹنے کے جوڑ سے 10 سینٹی میٹر اوپر دائیں ران کے درمیانی پہلو پر 22ملٹی پلائی 1 سینٹی میٹر پرانے زخم کا نشان ہے۔

2: گھٹنے سے 8 سینٹی میٹر اوپر دائیں نچلے ران کے درمیانی پہلو پر 2 ملٹی پلائی 1.5 سینٹی میٹر پرانا ٹھیک شدہ نشان ہے۔

3: گھٹنے کے اوپر 15 سینٹی میٹر اور دائیں ران کے پس منظر میں 1 سینٹی میٹر کا پرانا ٹھیک شدہ نشان ہے۔

4: دائیں ٹانگ کے درمیانی پہلو پر 1ملٹی پلائی 1 سینٹی میٹر پرانا ٹھیک شدہ داغ کا نشان ہے۔

5: بائیں اوپری ٹانگ کے درمیانی پہلو پر 3 ملٹی پلائی 1.5 سینٹی میٹر پرانا ٹھیک شدہ زخم کا نشان ہے۔

6: گولی سے متعلق چوٹ کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔ ایکس رے سے ظاہر ہورہا ہےکہ کوئی دھاٹی ٹکرا ٹانگ میں پھنسا ہوا ہے۔

متعلقہ تحاریر