عمران خان کے قانونی مشیر بابر اعوان کی اچانک لندن روانگی، حکومتی صفوں میں بےچینی

ذرائع کا کہنا ہے کہ بابر اعوان اپنے ساتھ کچھ ایسے ویڈیوز ثبوت اپنے ساتھ لے گئے جن میں دوران حراست خواتین کو ہراسگی اور جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور چیئرمین پی ٹی آئی کے قانونی مشیر بابر اعوان اچانک لندن روانہ ہو گئے ، تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ ان کی روانگی سے حکومتی صفوں میں شدید بےچینی پائی جارہی ہے، جس کی وجہ سے وزیر داخلہ صاحب کو آدھی رات کو پریس کانفرنس کرنا پڑی۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کے قریبی دوست اور قانونی مشیر بابر اعوان جمعہ کے روز غیر اعلانیہ طور پر پاکستان سے روانہ ہو گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے 

مولانا فضل الرحمان کا تھائی لینڈ کا دورہ؛ حریم شاہ کے غیر اخلاقاتی الزامات کی بھرمار

کوٹ لکھپت جیل میں خواتین کے ساتھ مبینہ زیادتی، انکوائری کیلئے دو رکنی کمیٹی تشکیل

بابر اعوان جمعہ کی دوپہر ایک بجے اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے لندن جانے والی پرواز میں سوار ہوئے تھے۔ رہنما تحریک انصاف ورجن اٹلانٹک کی پرواز وی ایس 379 سے روانہ ہوئے تھے۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام شیئر کرتے ہوئے بابر اعوان نے لکھا تھا کہ "وہ پارٹی کے ساتھ ہیں اور "پہلے سے طے شدہ نجی مصروفیات” کے لیے ملک سے باہر جارہا ہوں۔”

اپنے ٹوئٹر پیغام میں انہوں نے لکھا تھا کہ ” پہلے سے طے شدہ نجی مصروفیات کے لئے ملک سے باہر آیا ہوں۔ میری ساری دوائیاں پاکستانی اور علاج قابلِ فخر پاکستانی ڈاکٹر کرتے ہیں۔ عمران پہلے دوست تھے، اب میرا لیڈر ہے، تحریکِ انصاف میری لارجر فیملی ہے اور پاکستان میری منزلِ مراد۔”

اعوان پی ڈی ایم حکومت پر اپنی آوازی تنقید کے لیے جانے جاتے ہیں۔ انہوں نے کئی سال پاکستان پیپلز پارٹی سے وابستہ رہنے کے بعد 2017 میں پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کی تھی۔

حکومتی صفوں میں بےچینی

تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ بابر اعوان کی لندن روانگی پر حکومت صفوں میں شدید بےچینی پائی جاتی ہے۔ تجزیہ نگاروں کے ذرائع کا کہنا ہے کہ بابر اعوان اپنے ساتھ کچھ ایسے ویڈیوز ثبوت ساتھ لے گئے ، جن میں دوران حراست خواتین کو ہراسگی اور جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا ہے، اور اسی پریشر کو کم کرنے کے لیے وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کو رات ساڑھے بارہ بجے مبینہ آڈیو سے متعلق پریس کانفرنس کرنا پڑی۔

متعلقہ تحاریر