سمندری طوفان بپرجوئے شدت اختیار کر گیا، پاکستان کی ساحلی پٹی کو خطرہ

ماہرین نے بپر جوئے کو ایک شدید سائیکلونک طوفان کے طور پر درجہ بندی کی ہے ، جس کے کمزور ہونے کے کوئی آثار دکھائی نہیں دے رہے۔

پاکستان کے محکمہ موسمیات (پی ایم ڈی) نے اطلاع دی ہے کہ بحیرہ عرب میں موجود سمندری طوفان بپرجوئے شدت اختیار کر گیا ہے اور اب پاکستان کی طرف بڑھ رہا ہے۔

طوفان جو شروع میں شمال مغربی سمت میں بڑھ رہا تھا، اب اپنا رخ بدل چکا ہے اور شمال مشرقی سمت میں بڑھ رہا ہے۔ محکمہ موسمیات کے ماہرین نے طوفان کی ایک شدید سائیکلونک طوفان کے طور پر درجہ بندی کی ہے جس کے کمزور ہونے کے کوئی آثار نہیں دکھائی دے رہے۔

یہ بھی پڑھیے 

امریکی وزیر خارجہ کا پاکستان میں انسانی و جمہوری حقوق سے متعلق خط کا جواب

ڈاکٹر عامر لیاقت کی پہلی برسی؛ اچانک موت کا معمہ اب تک حل نہیں ہوسکا

محکمہ موسمیات کے مطابق انتہائی شدید سائیکلونک طوفان بپرجوئے نے اپنا راستہ قدرے تبدیل کیا ہے۔ طوفان پچھلے 12 گھنٹوں سے آہستہ آہستہ شمال-مشرقی سمت میں ٹریک کر رہا ہے۔ یہ فی الحال کراچی سے تقریباً 1,120 کلومیٹر جنوب میں موجود ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق طوفان کے اثرات کی وجہ سے لہریں 25 سے 28 فٹ کی بلندی تک پہنچنے کا امکان ہے جو کہ سمندر کی عام سطح 4 سے 5 فٹ سے کافی زیادہ ہے۔

محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ اگر طوفان اسی سمت جاری رہا تو پاکستان کی ساحلی پٹی کو ممکنہ خطرے کا سامنا ہوسکتا ہے۔

پی ایم ڈی نے ساحلی علاقوں میں احتیاط اور تیاری کی ضرورت پر زور دیتا ہے۔ پی ڈی ایم نے ساحلی علاقے کے رہائشیوں پر زور دیا ہے کہ وہ طوفان کی شدت کے پیش نظر احتیاطی تدابیر اختیار کرکے رکھیں۔

عالمی ماڈل کے فورکاسٹ کے مطابق بپرجوئے عمان-پاکستان مغربی ساحلی پٹی جبکہ کچھ ہندوستانی گجرات-پاکستان سندھ کی ساحل پٹی کی طرف اشارہ کر رہا ہے۔

سائیکلون بپرجوئے کیا ہے اور اس کا نام کیسے رکھا گیا؟

‘بیپرجوئے’ بنگلہ دیش نے تجویز کیا تھا اور بنگالی میں اس لفظ کا مطلب ‘تباہی’ یا ‘آفت’ ہے۔ طوفانوں کا نام موجودہ رہنما خطوط پر عمل کرتے ہوئے یا گردشی بنیادوں پر رکھے جاتے ہیں۔

متعلقہ تحاریر