یورپ اور امریکی ویزا کیلیے جلد انٹرویو اپوائنٹمنٹ دلانے والا مافیا سرگرم

کنسلٹنٹ مافیا ترجیحی بنیادوں پر یورپ اور امریکا جانے والے خواہشمند سے پیسے وصول کرتا ہے اور ترجیحی بنیادوں پر انٹرویو کا بندوبست کرتا ہے۔

پاکستان میں مختلف مافیاز مختلف نیٹ چلا رہے ہیں ، کہیں گٹکا مافیا ہے تو کہیں شراب مافیا ہے ، کہیں مہنگائی مافیا ہے تو کہیں معیشت پر قابض مافیا ہے ، کہیں ریئل اسٹیٹ مافیا ہے تو کہیں قبضہ مافیا ہے ، تاہم اب ایک نیا مافیا سامنے آگیا ہے جسے انٹرویو مافیا کہا جاسکتا ہے، یہ وہ مافیا ہے جو یورپ ، مڈل ایسٹ یا پھر امریکا جانے والے افراد کے لیے جلد انٹرویو کا بندوبست کراتا ہے۔ یہ مافیا پاکستان عملے پر مشتمل ہے ، جو مختلف ممالک کی ایمبیسیز میں ملازمت کرتے ہیں ، اس مافیا نے اپنے آگے ایجنٹس رکھے ہوئے ہیں۔

پاکستان کی معاشی بدحالی سے تنگ آکر یورپ اور امریکا جانے کے خواہشمند افراد کے لیے ویزے کا حصول بھی اس ویزہ کنسلٹنٹ مافیا یا انٹرویو مافیا نے ناممکن بنا دیا ہے۔

اگر آپ گوگل پر سرچ کریں گے تو آپ کو صرف کراچی میں سینکڑوں ایسے ویزہ کنسلٹنٹ مل جائیں گے جو نہ صرف آپ کے لیے کسی بھی ملک کے ویزے کے حصول میں آپ کو مدد فراہم کریں گے بلکہ اس پروسیس کو فاسٹ ٹریک پر مکمل بھی کرائیں گے۔ ان خدمات کے بدلے میں ایسے ویزہ کنسلٹنٹ آپ سے ایکسٹرا فیس چارج کریں گے ، یہ فیس ایجنٹ اور ایمبیسی میں بیٹھے پاکستانی عملے میں برابر تقسیم ہوجاتی ہے۔

یہ بھی پڑھیے 

وزیراعلیٰ سندھ  مراد علی شاہ نے اتحادی جماعت نون لیگ کو آنکھیں دکھانا شروع کردی

بلاول بھٹو زرداری کا میئر کراچی کی طرح پورے ملک سے الیکشن جیتنے کے عزم کا اظہار

حال ہی میں نیوز 360 کے علم میں ایک ایسی فیملی کا کیس سامنے آیا جس نے امریکا جانے کے لیے ویزہ اپلائی کیا تھا۔ فیملی کے سربراہ کے مطابق وہ پہلے بھی دو مرتبہ امریکا کا ویزٹ کرچکے ہیں۔ اس مرتبہ انہوں نے اپنی اہلیہ اور بچوں کا ویزہ بھی اپلائی کیا تھا۔

ابتدائی طور پر ایمبیسی کی طرف  سے فیملی کو انٹرویو کی جو تاریخ دی گئی وہ 29 مئی تھی۔ 29 مئی کو فیملی نے انٹرویو کے لیے صبح 9 بجے امریکی قونصلیٹ جانا تھا۔ جس روز فیملی نے انٹرویو کے لیے جانا تھا اسی رات انہیں امریکن ایمبیسی کی جانب سے ایک موصول ہوئی کہ جس میں کہا گیا تھا کہ آپ کے انٹرویو کی تاریخ تبدیل کردی گئی ہے اب آپ کا انٹرویو 10 اکتوبر کوہوگا۔

فیملی کی سربراہ کی جانب سے نیوز 360 کو موصول ہونے والی تفصیلات کے مطابق "ان صاحب نے اپنے فیملی فرینڈ سے معلوم کیا جنہوں نے ان کے ساتھ ہی ویزہ اپلائی کیا تھا، تو فیملی فرینڈ نے بتایا کہ ان کا ویزہ لگ چکا تھا۔

وہ صاحب بہت حیران ہوئے اور اپنے فیملی فرینڈ سے سوال کیا کہ سب کچھ کیسے ممکن ہوا۔ تو انہوں نے بتایا کہ یہ جو گلی کوچوں میں ویزہ کنسلٹنٹ بیٹھے ہیں ، یہ  آپ سے 15 سے 50 ہزار روپے ایکسٹرا چارج کریں گے اور آپ کی فائل کو پہیے لگ جائیں گے۔

اس طرح سے یہ مافیا ترجیحی بنیادوں پر یورپ اور امریکا جانے والے خواہشمند سے پیسے وصول کرتا ہے اور ترجیحی بنیادوں پر انٹرویو کا بندوبست کرتا ہے۔ یہ سارا پیسہ ایمبیسیز میں بیٹھا پاکستانی عملہ کھا رہا ہے۔ اگر آپ نے 50 ہزار روپے دے دیئے تو آپ کا کام 15 دن میں ہو جائے گا ، اور اگر 15 ہزار روپے دیئے تو اگلے 45 دنوں میں آپ کے انٹرویو کی باری آجائے گی۔

اگر خواہشمند حضرات گوگل پر سرچ ماریں گے تو انہیں ایسے بیسیوں ویزہ کنسلٹنٹ مل جائیں گے جنہوں نے اپنے سلوگن میں لکھا ہے کہ “ usa or europe visa priority appointment consultant”

متعلقہ تحاریر