ایس ای سی پی کی اینٹی منی لانڈرنگ ریگولیشنز میں ترامیم کی تجاویز سامنے آگئیں

سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن پاکستان(ایس ای سی پی) نے انسداد منی لانڈرنگ  کے قوانین میں ترمیم   کی تجاویز پیش کرتے ہوئے کمبیٹنگ دی فنانسنگ آف ٹیررازم ریگولیٹری فریم ورک کو مزید موثر بنانے اور وسعت دینے کے اقدامات بھی تجویز کیے ہیں

سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن پاکستان(ایس ای سی پی) انسداد منی لانڈرنگ کے قوانین میں ترمیم کی تجاویز پیش کرتے ہوئے اسٹاک ہولڈرز سے سفارشات طلب کرلیں۔

سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن (ایس ای سی پی )نے اینٹی منی لانڈرنگ ریگولیشنز میں ترامیم کی تجویز دے دی جبکہ دیگر اسٹاک ہولڈرز سے بھی سفارشات طلب کی گئیں ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

آئی ایم ایف پروگرام کی غیر یقینی صورتحال سے اسٹاک مارکیٹ میں 80 ارب روپے کا نقصان

کمیشن نے منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت کے خلاف قوانین کا دائرہ وسیع کرنے کی تجویز دی ہے جس میں  غیر فعال اکاؤنٹ کی مدت کم کرنا بھی شامل ہے ۔

سیکیورٹیز ایکسچینج کمیشن کی تجاویز میں  غیر فعال اکاؤنٹس کو مدت پانچ سال سے کم کرکے تین سال کرنا بھی شامل ہے  جبکہ ریگولیٹری فریم ورک کا وسعت کا بھی کیا گیا ہے ۔

ایس ای سی پی موجودہ اینٹی منی لانڈرنگ/کمبیٹنگ دی فنانسنگ آف ٹیررازم ریگولیٹری فریم ورک کو مزید موثر بنانے اور وسعت دینے کے اقدامات بھی تجویز کیے ہیں۔

ایس ای سی پی  کے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ وسیع پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کے پھیلاؤ یا ترسیل کے لیے مالی اعانت ایک بڑا عالمی مسئلہ ہے۔

یہ بھی پڑھیے

غیر مستحکم معاشی صورتحال کے باعث غیر ملکی سرمایہ کاری میں21 فیصد کمی

سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن پاکستان(ایس ای سی پی) نے غیر ملکی برانچز اور ریگولیٹڈ پرسنز کی ذیلی کمپنیوں کی اینٹی منی لانڈرنگ سے متعلق فائلنگ میں ترامیم کی تجویز دی ۔

تجاویز  میں ضوابط کو مزید موثر بنانے کے لیے سینٹرل ڈپازٹری کمپنی کے لیے تیسرے فریق پر انحصار کاکہا گیا ۔اسٹیک ہولڈرز مجوزہ ترامیم پر سفارشات بھی طلب  کی ہیں ۔

متعلقہ تحاریر