پینڈورا پیپرز ، میڈیا مالکان تلاشی دیں

وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا ہے کہ پینڈورا پیپرز میں شامل میڈیا مالکان سے پیمرا اپنے قوانین کے تحت تحقیقات کرے گا۔

پینڈورا پیپرز کے ریلیز ہونے کے ایک دن بعد وزیراعظم عمران خان نے اعلیٰ سطح اختیاراتی سیل تشکیل دیا ہے جو ان 700 پاکستانیوں سے تحقیقات کرے گا جن کے نام "پینڈورا پیپرز” میں آئے ہیں۔ وفاقی وزیر فواد چوہدری کا کہنا ہے پیمرا اپنے قانون کے تحت ان میڈیا مالکان سے تفتیش کرے گا جن کے نام پینڈورا پیپرز میں آئے ہیں۔

"پینڈورا پیپرز” میں جن 700 پاکستانیوں کے نام ہیں ان میں جہاں وفاقی کابینہ کے ارکان ، سیاستدان ، ریٹائرڈ جرنیل  کے نام شامل ہیں، وہیں میڈیا ہاؤسز کے مالکان کی ایک لمبی فہرست سامنے آ گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

جسٹس (ر) جاوید اقبال چیئرمین نیب رہیں گے، وزیراعظم کا فیصلہ

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ بڑی بدقسمتی کی بات ہے کہ تمام بڑے میڈیا ہاؤسز کے مالکان کے نام "پینڈورا پیپرز” میں آئے ہیں۔ حکومت نے جہاں دیگر افراد سے تحقیقات کرنے کا فیصلہ کیا ہے وہیں وفاقی وزارت اطلاعات اس بات کی انکوائری کرے گی۔ انہوں نے کہا ہے کہ ہم نے پیمرا سے درخواست کی ہے کہ ان تمام میڈیا مالکان کو بلائیں جن کے نام پینڈورا پیپرز میں آئے ہیں اور تحقیقات کریں کہ انہوں نے آف شور کمپنیاں کیوں بنائی تھیں اور کیا مقاصد تھے ان کمپنیوں کے۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام جاری کرتے ہوئے وفاقی وزیر فواد چوہدری نے لکھا ہے کہ "بڑی بدقسمتی کی بات ہے کہ پاکستان کے تمام بڑے میڈیا ہاؤسز کے مالکان کا نام #PandoraLeaks میں شامل ہے اور کئی ایک پر منی لانڈرنگ کے الزامات لگتے رہے ہیں وزارت اطلاعات اس ضمن میں شفاف تحقیقات کا آغاز کر رہی ہے اور PEMRA کو جواب طلبی کیلئے کہا جا رہا ہے۔”

 

اس سے قبل وفاقی وزیر فواد چوہدری نے ٹوئٹر ہینڈل پر لکھا تھا کہ "پنڈورا لیکس کی تحقیقات کیلئے وزیر اعظم پاکستان نے وزیر اعظم انسپکشن کمیشن کے تحت ایک اعلیٰ سطحی سیل قائم کیا ہے یہ سیل پنڈورا لیکس میں شامل تمام افراد سے جواب طلبی کرے گا اور حقائق قوم کے سامنے رکھیں جائینگے۔”

 

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ہو گا کہ میڈیا مالکان کو بلایا جائے گا اور پوچھا جائے گا کہ بھائی بتائیں آپ نے اپنے اثاثے ملک سے باہر کیوں رکھے بے نامی جائیداد کے طور پر۔

متعلقہ تحاریر