دو دنوں میں دہشتگردوں کے تابڑتوڑ حملے، 8 افراد جاں بحق ، 17زخمی

سیکورٹی حکام کے مطابق شمالی وزیرستان میں دہشتگردوں کے حملے میں چار اہلکار شہید ، کوئٹہ دھماکے میں 4 افراد جاں بحق جبکہ لاہور میں فائرنگ سے ایم پی اے بلال یاسین زخمی ہو گئے۔

گذشتہ روز مسلم لیگ (ن) کے ایم پی اے بلال یاسین لاہور کے علاقے موہنی روڈ پر نقاب پوش موٹر سائیکل سوار ملزمان کی فائرنگ سے زخمی ہو گئے، کوئٹہ میں ایک دھماکے کے نتیجے میں جے یو آئی (ف) کے رہنما سمیت 4 افراد جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہو گئے ، ادھر شمالی وزیرستان میں دہشتگردوں کے حملے میں چار فوجی جوان شہید ہو گئے، یہ سارے واقعات اور اسی کے دوسرے واقعات اس جانب اشارہ کرتے ہیں کہ ملک پاکستان ایک مرتبہ پھر دہشتگردوں کی آماجگاہ بنتا جارہا ہے۔

پولیس حکام کے مطابق بلال یاسین کو نقاب پوش موٹر سائیکل سواروں نے انہیں اس وقت فائرنگ کا نشانہ بنایا جب وہ سلامت محلہ موہنی روڈ پر جارہے تھے۔

یہ بھی پڑھیے

وزیراعظم کے سامنے صحافیوں کی ساتھی رپورٹر سے بدسلوکی

اضافی مالیاتی بل کی منظوری کیلئے غزالہ سیفی کو انگلی قربان کرنا پڑگئی

اسپتال ذرائع کے مطابق بلال یاسین کے پیٹ میں دو گولیاں جب کہ ٹانگ میں ایک گولی لگی ہے۔ ڈاکٹرز نے کامیاب آپریشن کے بعد انہیں آئی سی یو میں شفٹ کردیا ہے۔

ملک پاکستان دہشتگردوں کی آماجگاہ
google source

ڈی آئی جی آپریشنز عابد خان نے اسپتال کا دورہ کیا اور سٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس پی) کو اس معاملے پر فوری ایکشن لینے کی ہدایات جاری کی ہیں۔

مسلم لیگ (ن) کے تاحیات سربراہ نواز شریف، صدر شہباز شریف اور نائب صدر مریم نواز سمیت دیگر رہنماؤں نے فائرنگ کے واقعے کی سخت مذمت کی ہے۔

جمعرات کی شب کوئٹہ کے علاقے جناح روڈ واقع سائنس کالج کے مین گیٹ کے بم دھماکے میں 4 افراد جاں بحق جبکہ 16 زخمی ہو گئے۔

پولیس حکام کے مطابق نامعلوم دہشتگردوں نے سائنس کالج کے مین گیٹ کے قریب دیسی ساختہ بم نصب کیا تھا اور رات 9 بج کر 40 منٹ پر اسے ریموٹ کنٹرول سے اڑا دیا گیا جس کے نتیجے میں 4 افراد ہلاک اور 16 زخمی ہوگئے۔

ملک پاکستان دہشتگردوں کی آماجگاہ
google source

پولیس حکام کا کہنا ہے دھماکے کا ہدف جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی- نظریاتی گروپ) کے رہنما اور کارکنان تھے جو پارٹی کے طلبہ ونگ کے زیر اہتمام شہدا کانفرنس میں شرکت کے لیے آئے تھے۔

کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کے ترجمان نے کہا کہ "زور دار دھماکہ اس وقت ہوا جب کانفرنس کے شرکاء کانفرنس کے اختتام پر کالج سے باہر آ رہے تھے۔”

دوسری جانب شمالی وزیرستان دہشت گردوں سے جھڑپ میں 4 سیکیورٹی اہلکار شہید جب کہ ضلع ٹانک میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن (آئی بی او) کے دوران دو دہشت گرد مارے گئے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کی جانب سے جاری ہونے والی پریس ریلیز کے مطابق انٹیلی جنس آپریشن علاقے میں دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر کیا گیا۔ ترجمان کے مطابق ایک دہشت گرد کو اسلحہ اور گولہ بارود سمیت گرفتار کیا گیا ہے۔

google source

آئی ایس پی آر نے کہا کہ بدھ کو آئی بی او کے دوران دہشت گردوں کے ساتھ شدید فائرنگ کے تبادلے میں سپاہیوں نے جام شہادت نوش فرمایا۔ شہید ہونے والوں کی شناخت حوالدار منور، سپاہی ذکاء اللہ، سپاہی فرحان اور سپاہی شیراز کے نام سے ہوئی ہے۔

دریں اثناء کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے سیکورٹی فورسز کے اہلکاروں پر حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔

پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار کانفلکٹ اینڈ سکیورٹی اسٹڈیز(پکس) نے اپنی سالانہ رپورٹ میں اس بات انکشاف کیا ہے کہ 2021 میں پاکستان میں دہشتگردی کے واقعات میں 56 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

پکس کی رپورٹ کے مطابق 2021 میں دہشتگردی کے 294 واقعات رپورٹ ہوئے جن میں 376 افراد جاں بحق ہو گئے جبکہ 600 سے زائد زخمی ہو گئے ۔

رپورٹ کے مطابق گذشتہ سال صوبہ بلوچستان دہشتگردی سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا صوبہ تھا۔ خیبر پختون خوا میں دہشتگردی کے 103 واقعات رونما ہوئے۔

پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار کانفلکٹ اینڈ سکیورٹی اسٹڈیز(پکس) کی رپورٹ کے مطابق دہشتگردی کے واقعات میں 184 عام شہری جبکہ 192 سیکورٹی اہلکار شہید ہوئے ۔

رپورٹ کےمطابق سیکورٹی فورسز کے ساتھ فائرنگ کے تبادلےمیں 188 دہشتگرد مارے گئے جبکہ 220 کو گرفتار کیا گیا۔

متعلقہ تحاریر