سال 2021 میں سیکورٹی فورسز کی بلوچستان میں کارروائیاں، 93 دہشتگرد ہلاک

2020 میں بلوچستان کے 26 اضلاع میں خودکش حملوں ،بم دھماکوں ،ٹارگٹ کلنگ ، فائرنگ اور راکٹ حملوں میں سیکورٹی فورسز کے 64 ، پولیس کے 6 اور لیویز کے 5 اہلکاروں سمیت 149 افراد شہید ہوئے۔

بلوچستان کے مختلف اضلاع میں گزشتہ برس (2021) دہشت گردی کے 414 واقعات رونما ہوئے، اس دوران سیکورٹی فورسز کی 198 کارروائیوں میں 93 دہشت گرد مارے گئے اور 193 دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا گیا۔

بلوچستان کے مختلف اضلاع میں 2021 کے دوران ٹارگٹ کلنگ ، فائرنگ ، حملوں ، آئی ای ڈی ، دستی بم ، لینڈ مائینز ، راکٹ حملوں ، اغوا اور  خودکش حملوں کے 414 واقعات رونما ہوئے۔ جن میں سیکورٹی فورسز کے 81 ، پولیس کے 12 اور لیویز کے 7 اہلکاروں سمیت 219 افراد شہید جبکہ 496 زخمی ہوئے۔ ان واقعات کی ذمہ داری 8 کالعدم تنظیموں نے قبول کی۔

یہ بھی پڑھیے

پارلیمان میں فساد سے سیاستدانوں کا وقار کم ہوتا ہے، فواد چوہدری

ارشد شریف،شاہین صہبائی کی جھوٹی خبروں کو جواز فراہم کرنے پر سی پی این ای پر تنقید

سیکورٹی فورسز کے 198  آپریشر میں 93 دہشت گرد مارے گئے 193 دہشت گردوں کو گرفتار کیا گیا ۔ انتہائی معتبر ذرائع سے موصول ہونیوالے اعداد و شمار کے مطابق بلوچستان میں کئی دہائیوں سے جاری دہشت گردی کا نہ روکنے والا سلسلہ بدستور جاری ہے۔

2021 میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوا۔ صوبے کے چھ ڈویژنز میں ٹارگٹ کلنگ اور فائرنگ حملوں ، آئی ای ڈی ، دستی بم ، لینڈ مائینز ، راکٹ حملوں ، اغواء اور خود کش حملے ہوئے۔ سب سے زیادہ مکران ڈویژن میں 152 ، بی ڈویژن میں 93 ، قلات ڈویژن میں , 58 کو مند ڈویژن میں 58 ،رخشان ڈویژن میں 26، نصیر آباد ڈویژن میں 19 ، ژوب ڈویژن میں 8 واقعات ہوئے۔ 2021 میں 3 خودکش حملے 2 کوئٹہ اور 1 گوادر میں ہوا ۔ جبکہ کوئٹہ سمیت 29 اضلاع میں ٹارگٹ کلنگ فائرنگ حملے 181 ، آئی ای ڈی 65 ، ہینڈ گرنیڈ 60 ، لینڈ مائینز 30 ، راکٹ فائرنگ 29 ، اغوا 21 ، وی بی آئی ای ڈی 11 ، آگ لگا 10 ، گھات لگا کر 4 ، خودکش 3 واقعات رونما ہوئے۔

 ذرائع کے مطابق قانون  نافذ کر نیوالے اداروں پر حملوں کا سلسلہ بھی جاری رہا سیکورٹی فورسز کے اہلکاروں پر 157، سویلین پر 178 لیویز اہلکاروں، 10 پولیس اہلکاروں پر 3 2 حملوں کے واقعات پیش آئے جبکہ 17 تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا ۔

ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ دہشت گردی کے واقعات تربت میں 97 ، کوئٹہ 46 ، پنجگور 45 ، ہرنائی 37 ، آواران 23 ، ڈیرہ بگٹی 20 ، خاران 20 ، سبی 17 ، کوہلو 16 ، قلات 14 ، خضدار 13 ، گوادر 10 ، بولان 9 ، لسبیلہ 6 مستونگ 6 ، بارکھان 5 ، قلعہ | عبداللہ 5، نصیرآباد 5 ،صحبت پور 4،نوشکی 3 ، زیارت 3 ، سوراب 2 ، واشک 2 ، ژوب 2 جبکہ چاغی ، جعفر آباد ، پشین ، اور شیرانی میں ایک ایک واقعات رونما ہوۓ ۔

ان واقعات کی 8 کالعدم تنظیموں نے ذمہ داری قبول کی ۔ 198 آ پر یشنز میں 93 دہشت گردوں جن میں کالعدم تنظیم ، بی ایل اے 46 ، داعش 18 ، بی ایل ایف 11 ، یو بی اے 2، ٹی ٹی پی 6 کوموت کے گھاٹ اتار گیا جبکہ 193 دہشت گردوں کو گرفتار کیا گیا ۔ 2021 کا اختتام بھی دہشت گردی کے واقعے سے ہوا ۔

ذرائع نے بتایا کہ 2020 میں بلوچستان کے 26 اضلاع میں خودکش حملوں بم دھماکوں ٹارگٹ کلنگ فائرنگ اور راکٹ حملوں کے179 واقعات میں سیکورٹی فورسز کے 64 پولیس کے 6 لیویز کے 5 اہلکاروں سمیت 149 افرادشہید جبکہ 308 زخمی ہوئے تھے جبکہ کوئٹہ میں 2 خودکش حملے ہوۓ تھے جن میں 21 افراد شہید جبکہ 53 افرادزخمی ہوۓ تھے۔

متعلقہ تحاریر