ایک کروڑ بچوں کو اسکول لانے کا حکومتی عزم، اینڈرائیڈ ایپ کا اجراء

حکومت نے پانچویں جماعت مکمل کرنے والی لڑکیوں کے لیے احساس گریجویشن بونس بھی متعارف کرایا ہے تاکہ لڑکیوں کے سکول چھوڑنے کے مسئلے کو حل کیا جاسکے۔

تعلیم کے عالمی دن کے موقع پر وزیراعظم کی معاون خصوصی سینیٹر ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے احساس تعلیمی وظائف ایپلی کیشن کا باقاعدہ آغاز کردیا۔

احساس تعلیمی وظائف” اینڈرائیڈ ایپلی کیشن کو خاص طور پر تیار کیا گیا ہے تاکہ احساس اہل خاندانوں کے بچوں کاان کے گھروں کی دہلیز پر سکولوں میں اندراج ممکن بنایا جا سکے۔

یہ بھی پڑھیے

قیوم آباد سے قائدآباد تک ملیر ایکسپریس وے پر کام شروع

کراچی میں لوٹ مار کی وارداتیں، کامران خان کی ٹوئٹ کچھ غلط بھی نہیں

ثانیہ نشتر نے کہا کہ تعلیم غریب ترین خاندانوں کو غربت سے نکلنے اور خوشحالی کا راستہ فراہم کرتی ہے۔ احساس پروگرام کے تحت لوگ اپنے بچوں کا کسی دفتر میں جائے بغیر خود سکولوں میں انداراج کرا سکیں گے۔

احساس  تعلیمی وظائف پروگرام کے تحت حکومت نے آئندہ3 برسوں میں پاکستان کے 160 اضلاع سے 10 ملین مستحق بچوں کو اپنے دائرے میں شامل کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔ اب تک، 6.7 ملین سے زائد بچوں کا اندراج ہوچکا ہے۔

احساس تعلیمی وظائف پروگرام کے دو مقاصد ہیں۔ غریب گھرانوں کی مالی معاونت کرنا اور اسکول نہ جانے والے بچوں کی تعداد کو کم کرنا۔ پاکستان میں ان دنوں ایک کروڑ87لاکھ بچے اسکولوں سے باہر ہیں۔

احساس پالیسی کے مطابق احساس تعلیمی وظائف کے تحت لڑکیوں کو لڑکوں کے مقابلے میں زیادہ وظیفہ فراہم کئے جاتے ہیں اور  والدین کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے کہ وہ اپنے بچوں بالخصوص لڑکیوں کو سکول بھیجیں۔

حکومت نے پانچویں جماعت مکمل کرنے والی لڑکیوں کے لیے احساس گریجویشن بونس بھی متعارف کرایا ہے تاکہ لڑکیوں کے سکول چھوڑنے کے مسئلے کو حل کیا جاسکے۔

متعلقہ تحاریر