شفافیت کے سرٹیفکیٹ بانٹنے والی ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل خود ہی غیرشفاف نکلی

نجی ٹی وی کی ٹیم کو ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے دفتر میں آنے کی اجازت نہ دی، تنظیم نے حکومت پاکستان کو کرپشن انڈکس میں 140 واں درجہ دیا۔

وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی امور ڈاکٹر شہباز گل نے ٹویٹ کرتے ہوئے بتایا کہ جب ٹی وی ٹیم ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کا انٹرویو کرنے گئی تو اسے دفتر میں داخلے کی اجازت نہ ملی۔

خیال رہے کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے حال ہی میں ایک نہایت متنازع رپورٹ شائع کی ہے جس کے مطابق کرپشن انڈکس میں پاکستان 124 درجے سے تنزلی کے بعد 140 نمبر پر آ چکا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

پاکستان نے کرپشن میں 16 درجے مزید ترقی کرلی، ٹرانسپيرنسي انٹرنيشنل

پی ٹی آئی کی کرپشن ثابت ہوچکی عوام انصاف کی منتظر ہے، مریم نواز

اسی وجہ سے نجی ٹی وی اے آر وائی کی رپورٹنگ ٹیم کراچی میں ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کے دفتر پہنچی تاکہ جائزہ لیا جا سکے کہ یہ ادارہ کس طرح اپنی رپورٹس مرتب کرتا ہے۔

حکومت کی شفافیت پر رپورٹ تیار کرنے والے ادارے نے غیرشفاف طریقہ اپناتے ہوئے ٹی وی ٹیم کو دفتر میں آنے کی اجازت ہی نہ دی۔

شہباز گل نے اپنی ٹویٹ میں یہی کہا ہے کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کے سربراہ عادل گیلانی کو سابق وزیراعظم نواز شریف نے  سربیا میں پاکستان کا سفیر تعینات کیا تھا۔

متعلقہ تحاریر