تحریک انصاف دور کی انتخابی اصلاحات ختم

قومی اسمبلی اجلاس میں الیکشن ایکٹ 2017 میں ترمیم کے بل کی شق وار منظوری لی گئی۔

قومی اسمبلی نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دئیے جانے سے متعلق پاکستان تحریک انصاف کے دور کی ترامیم کو ختم کرنے کا بل منظور کر لیا۔

قومی اسمبلی سے منظوری کے بعد اب انتخابات ترمیمی بل 2022 ایوان بالا  کو بھجوایا جائے گا۔ سینیٹ سے منظوری ملنے پر ترمیمی بل صدر مملکت کو ارسال کیا جائے گا اور صدر سے دستخط کے بعد یہ باقاعدہ قانون بن جائے گا۔

یہ بھی پڑھیے

آئندہ انتخابات ملکی تاریخ کے سب سے مہنگے ترین انتخابات ہوں

عمران خان کا اتحادی حکومت کو 6 دن میں انتخابات کے اعلان کا چیلنج

قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر راجا پرویز اشرف کی سربراہی میں ہوا۔ وزیر پارلیمانی امور مرتضیٰ جاوید عباسی نےانتخابات کا ترمیمی بل 2022 قومی اسمبلی میں پیش کیا،

اس موقع پر قومی اسمبلی نے انتخابات  ترمیمی ایکٹ( بل 2022 ) قائمہ کمیٹی کو بھجوانے کا قاعدہ معطل کرنے کی تحریک بھی منظور کر لی۔

انتخابات ایکٹ 2017 کے سیکشن 94 اور سیکشن 103 میں ترامیم کی گئی۔ ترمیمی بل میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن ضمنی انتخابات میں اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹنگ کے لیے پائلٹ پراجیکٹ شروع کرے جبکہ الیکٹرانک اور بائیومیٹرک ووٹنگ مشینوں سے متعلق بھی ضمنی انتخابات میں پائلٹ پراجیکٹ کا آغاز کیا جائے۔

وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا اس موقع پر کہنا تھا کہ ہماری حکومت کے بارے میں یہ تاثر دیا جارہا ہے کہ شاید ہم بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ کا حق نہیں دینا چاہتے۔

ان کا کہنا تھا کہ کوئی بھی بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ کے حق سے محروم نہیں کر سکتا۔

وفاقی وزیر قانون نے کہا کہ الیکٹرونک ووٹنگ مشین کے حوالے سے اسٹیک ہولڈرز کی رائے کو اہمیت نہیں دی گئی جبکہ الیکشن کمیشن نے بھی اس بارے میں تحفظات کا اظہار کیا تھا۔

اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا الیکشن کمیشن نے کہا تھا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے ذریعے عام انتخابات کرانا مشکل ہے تاہم انتخابات میں اس کا تجربہ کیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت الیکٹرانک ووٹنگ مشین اور ٹیکنالوجی کے خلاف نہیں، ہمیں صرف یہ ڈر ہے کہ اگر آر ٹی ایس بیٹھ سکتا ہے تو کچھ بھی ہوسکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ تمام سیاسی جماعتوں کی متفقہ رائے سے ن لیگ کے دور حکومت میں انتخابی قوانین کے حوالے سے قانون سازی کی گئی تھی لیکن گزشتہ دور حکومت میں پاکستان تحریک انصاف نےمتنازعہ ترامیم پیش کیں۔

قومی اسمبلی اجلاس میں الیکشن ایکٹ 2017 میں ترمیم کے بل کی شق وار منظوری لی گئی، اور بل کی منظوری کے بعد الیکٹرانک ووٹنگ مشین اور اوورسیز پاکستانیوں کی ووٹنگ سے متعلق سابق حکومت کی ترامیم ختم ہو گئیں۔

اعظم نذیر تارڑ نے مزید کہا کہ تحریک انصاف نے انتخابی اصلاحات سے متعلق قانون سازی سے متعلق بل کو اسمبلی سے کثرت رائے سے منظور کراکر سینیٹ کمیٹی کو بھجوایا گیا ، سینیٹ کمیٹی نے اسے کثرت رائے سے مسترد کیا تو اسے مشترکہ اجلاس سے منظور کرایا گیا تھا۔

متعلقہ تحاریر