قومی اسمبلی نے نیب کے پر کاٹ دیئے، ترمیمی بل کثرت رائے سے منظور

قومی اسمبلی کی جانب سے منظور کیے گئے بل کے مطابق نیب کے لئے ریمانڈ کی مدت 90 دن سے کم کرکے 14 دن کر دی جائے گی۔

قومی اسمبلی نے قومی احتساب آرڈیننس نیب ترمیمی بل 2021  کثرت رائے سے منظور کرلیا۔ ترمیمی بل وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے پیش کیا۔

تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی نے قومی احتساب آرڈیننس نیب ترمیمی بل 2021  کثرت رائے سے منظور کرلیا ہے۔ ترمیمی بل میں چیئرمین نیب کی ریٹائرمنٹ اور قائم مقام چیئرمین کی تقرری کا طریقہ کار وضع کر دیا گیا، جس کے تحت چئیرمین نیب کی ریٹائرمنٹ پر ڈپٹی چیئرمین قائم مقام سربراہ ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیے

آئی ایم ایف کی شرائط اور عمران خان کی ڈیڈ لائن کے بعد اتحادی حکومت مشکل میں

دو طاقتیں نبرد آزما ہوں تو کسی ایک کا انتخاب نہیں کیا جاسکتا،حنا ربانی کھر

وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کی جانب سے پیش کیے گئے بل کے متن کے مطابق ڈپٹی چیئرمین کی عدم موجودگی میں ادارے کے کسی بھی سینئر افسر کو قائم مقام چیئرمین کا چارج ملے گا۔

بل کے متن کے مطابق وفاقی یا صوبائی ٹیکس معاملات نیب کے دائرہ اختیار سے نکال دیئے گئے جبکہ مالی فائدہ نہ اٹھانے کی صورت میں وفاقی یا صوبائی کابینہ کے فیصلے نیب کے دائرہ اختیار میں نہیں آئیں گے۔

بل کے مطابق کسی بھی ترقیاتی منصوبے یا اسکیم میں بےقاعدگی نیب کے دائرہ اختیار میں نہیں آئے گی۔ کسی بھی ریگولیٹری ادارے کے فیصلوں پر نیب کارروائی نہیں کر سکے گا۔

اسمبلی سے منظور کیے گئے ترمیمی بل کے مطابق احتساب عدالتوں میں ججز کی تعیناتی 3 سال کے لیے ہوگی اور احتساب عدالت کے جج کو ہٹانے کے لیے متعلق ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سے مشاورت ضروری ہوگی۔

بل کے متن کے تحت چیئرمین نیب کے تقرر کے لیے مشاورت کا عمل 2 ماہ پہلے شروع کیا جائے گا جو 40 روز میں مکمل کرنا ہوگا۔

وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر میں اتفاق رائے نہ ہونے پر تقرر کا معاملہ پارلیمانی کمیٹی کو دیا جائے گا، جو چیئرمین نیب کا نام 30 روز میں فائنل کرے گی، چیئرمین نیب کی 3 سالہ مدت کے بعد اسی شخص کو دوبارہ چیئرمین نیب نہیں لگایا جائے گا۔

ڈپٹی چیئرمین کے تقرر کا اختیار صدر سے لے کر وفاقی حکومت کو دے دیا جائے گا، احتساب عدالتیں کرپشن کیسز کا فیصلہ ایک سال میں کریں گی۔

بل کے مطابق نیب انکوائری کے لیے نئے قانون کے تحت مدت کا تعین کر دیا گیا، نیب اب 6 ماہ کے اندر انکوئری کا آغاز کرنے اور گرفتار شدگان کو 24 گھنٹوں میں عدالت میں پیش کرنے کا پابند ہوگا۔

بل کے متن کے مطابق کیس دائر کرنے کے ساتھ ہی گرفتاری نہیں ہوسکتی، نیب گرفتاری سے پہلے کافی ثبوت کی دستیابی یقینی بنائے گا۔

قومی اسمبلی کی جانب سے منظور کیے گئے بل کے مطابق نیب کے لئے ریمانڈ کی مدت 90 دن سے کم کرکے 14 دن کر دی جائے گی جبکہ نیب ملزم کے لیے اپیل کا حق 10 روز سے بڑھا کر 30 روز کر دیا گیا ہے۔

ملزم کے خلاف ریفرنس دائر ہونے تک کوئی نیب افسر میڈیا میں بیان نہیں دے گا، ریفرنس دائر ہونے سے قبل بیان دینے پر متعلقہ نیب افسر کو ایک سال تک قید اور 10 لاکھ تک جرمانہ ہو سکے گا۔

کسی کے خلاف کیس جھوٹا ثابت ہونے پر ذمہ دار شخص کو 5 سال تک قید کی سزا ہو گی۔

متعلقہ تحاریر