سوات میں اسکول وین پر حملے کے ایک دن بعد ملالہ یوسفزئی کراچی پہنچ گئیں

نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی اپنے شیڈول کے مطابق سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کریں گی ، تاکہ موسمیاتی تبدیلیوں سے تباہ پاکستان سے متعلق بیرونی دنیا کو آگاہی فراہم کرسکیں۔

سوات میں بچوں کی اسکول وین پر دہشتگردوں کی فائرنگ سے ایک روز بعد دنیا کی کم عمر ترین نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی اپنے والدین کے ہمراہ پاکستان کے سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے کراچی پہنچ گئی ہیں۔

ملالہ یوسف زئی اور ان کے والدین کو سخت سیکورٹی میں کراچی پہنچایا گیا ہے۔

نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی اپنے شیڈول کے مطابق سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کریں گی ، تاکہ موسمیاتی تبدیلیوں سے تباہ پاکستان سے متعلق بیرونی دنیا کو آگاہی فراہم کرسکیں۔

یہ بھی پڑھیے

عمران خان کی لانگ مارچ کو مقدس جہاد قرار دیکر عوام سے شرکت کی اپیل

صدر مملکت کا سائفر کے معاملے پر عمران خان اور سپریم کورٹ کو اہم پیغام

مون سون کی حالیہ بارشوں اور سیلاب سے ملک پاکستان کو ایک تہائی حصہ پانی میں ڈوبا ہوا ہے جبکہ سندھ اور بلوچستان میں کھڑی فصلوں ، سڑکوں اور ریل کی پٹریوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔

ملالہ یوسفزئی سیلاب زدگان کی امداد کے لیے ملالہ فنڈ کے ذریعے فنڈ ریزنگ کرنے کا ارادہ بھی رکھتی ہیں۔

ملالہ فنڈ

واضح رہے کہ ستمبر کے پہلے ہفتے ملالہ یوسفزئی نے اپنے فنڈ سے انٹرنیشنل ریسکیو کمیٹی (IRC) کو ہنگامی امدادی گرانٹ جاری کی تھی۔ آئی آر سی فنڈز کا استعمال سیلاب زدہ سندھ اور بلوچستان میں لڑکیوں اور خواتین کے نفسیاتی اور صحت کے مسائل حل کے لیے استعمال کیا جائے گا۔

لڑکیوں کی تعلیم جاری رکھنے کے عمل کو یقینی بنانے کے لیے بھی فنڈنگ استعمال کی جائے گی ۔ ملالہ فنڈ کے ذریعے لڑکیوں کے دس تباہ حال اسکولز کو دوبارہ تعمیر اور مرمت کیا جائےگا۔

2014 کے بعد یہ دوسرا موقع ہے کہ نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی پاکستان کو دورہ کررہی ہیں۔

اکتوبر 2012 میں ملالہ یوسفزئی کو طالبان نے سوات میں اس وقت سر میں گولی ماری تھی جب وہ وین پر اسکول سے گھر واپس آرہی تھیں ، اس وقت ملالہ کی عمر صرف 15 برس تھی۔

انہیں گولی لگنے کے فوری بعد سخت زخمی حالت میں پشاور کے ملٹری اسپتال میں داخل کرایا گیا ، بعدازاں مزید علاج کے لیے انہیں  لندن منتقل کردیا گیا تھا۔

طالبان کی جانب سے لڑکیوں کی اسکول وین پر فائرنگ کی دنیا بھر میں مزمت کی گئی تھی۔

آج ملالہ یوسفزئی خواتین کی تعلیم اور دیگر حقوق سے انکاری طالبان کی کوششوں کے خلاف مزاحمت کی بین الاقوامی سطح پر علامت بن چکی ہیں۔

بچوں اور بچیوں کے حقوق کے لیے آواز اٹھانے اور کوششوں کی وجہ سے 2014 میں ملالہ یوسفزئی کو صرف 17 سال کی عمر میں امن کے نوبل انعام سے نوازا گیا تھا۔ وہ دنیا کی سب سے کم عمر ترین نوبل انعام حاصل کرنے والی لڑکی بن گئیں۔

متعلقہ تحاریر