شہباز شریف کی زیرصدارت مسلم لیگ ن کے اجلاس کی اندرونی کہانی منظرعام پر آگئی

پاکستان مسلم لیگ نون کے صدر وزیر اعظم شہباز شریف کی زیرصدارت پارٹی اجلاس میں عمران خان کی مشروط مذاکرات کی پیشکش پر حکومت نے مثبت ردعمل کا مظاہرہ کیا تاہم مشروط مذاکرات کرنے سے انکار کردیا ہے، شہباز شریف نے کہا عام انتخابات اپنے مقررہ وقت پر ہونگے اور کسی کی بلیک میلنگ میں نہیں آئیں گے

پاکستان مسلم لیگ نون نے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی جانب سے مشروط مذاکرات کی پیشکش پر غور کرناشروع کردیا ہےتاہم لیگی رہنماؤں نے کہا کہ مذاکرات کسی بھی قسم کی پیشگی شرائط کے بغیر کیے جائیں گے ۔

پاکستان مسلم لیگ نون کے صدر،  وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت پارٹی اجلاس کی اندرونی کہانی منظرعام پر آگئی ہے۔ اجلاس میں پنجاب اسمبلی کی تحلیل اور عمران خان کی طرف سے مذاکرات کی پیشکش پر حکومت نے غور شروع کردیا۔

یہ بھی پڑھیے

پنجاب اسمبلی کی تحلیل کا معاملہ ، ن لیگ فیصلہ لینے میں تذبذب کا شکار

شہباز شریف کی رہائش گاہ ماڈل ٹاؤن میں ہونے والے نون لیگ کے اجلاس میں پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی جانب سے مشروط مذاکرات کی پیشکش سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔

ذرائع نے بتایا کہ حکومت کا کہنا ہے اگر عمران خان سنجیدہ مذاکرات چاہتے ہیں تو حکومت اس  کیلئے ہمہ وقت تیار ہے۔ عمران خان کا مذاکرات کے ٹیبل پر آنا خوش آئند بات ہے لیکن مذاکرات پیشگی شرط کے بغیر ہوں گے۔

شہبازشریف نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں معاملہ بگڑنے کے بجائے بہتری کی طرف آئیں۔ملکی حالات کو بہتر ہونا چاہیے۔ اگر عمران خان کی خواہش ہے کہ اسمبلیاں توڑیں تو خواہش پوری کرلیں ان صوبوں میں الیکشن ہوجائیں گے۔

شہبازشریف نے کہا کہ عام انتخابات کے حوالے سے تمام تر معاملات واضح ہے۔ مل بیٹھ کر مسئلے حل کرنا اسی کا نام سیاست اور جمہوریت ہے مگر  ہم کسی کی بلیک میلنگ میں نہیں آئیں گے۔

یہ بھی پڑھیے

میرے کل کے مذاکرات کے بیان پر پی ڈی ایم والوں کو غلط فہمی ہو گئی، عمران خان

وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ آئین و قانون کے تحت تمام امور سرانجام دیئے جائیں گے۔ سب فیصلے سیاستدانوں نے ہی کرنے ہیں۔ مل بیٹھ کر ملک کا سوچنا ہوگا۔ بلیک میلنگ کی کوشش قابل قبول نہیں ہوگی ۔

پارٹی ذرائع کے مطابق مذاکرات والے معاملے پر وزیراعظم شہباز شریف قائد مسلم لیگ نون نواز شریف سے بھی مشاورت کریں گے۔ حتمی مشاورت کے بعد عمران خان کی مذاکرات کی پیشکش کا پالیسی بیان چند روز میں جاری کیا جائے گا۔

متعلقہ تحاریر