افواج پاکستان کے ننگرہار میں کالعدم ٹی ٹی پی کے ٹھکانوں پر فضائی حملے

افغانستان کے اخبار "روزنامہ ہشت صبح" نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان نے مشرقی افغانستان کےصوبے ننگرہار کے  ضلع گشتہ میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان ( ٹی ٹی پی ) کے ٹھکانوں پر فضائی حملے شروع کردیئے ہیں مگر پاکستان اور افغان حکام نے تاحال باقاعدہ تصدیق نہیں کی ہے

پاکستان نے مشرقی افغانستان کےصوبے ننگرہار میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان ( ٹی ٹی پی ) کے ٹھکانوں پر فضائی حملے شروع کردیئے ہیں تاہم طالبان حکومت نے تاحال کوئی سرکاری بیان جاری نہیں کیا ہے ۔

افغانستان کے اخبار "روزنامہ ہشت صبح” نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان نے مشرقی افغانستان کےصوبے ننگرہار میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان ( ٹی ٹی پی ) کے ٹھکانوں پر فضائی حملے شروع کردیئے۔

یہ بھی پڑھیے

پاکستان ٹی ٹی پی کی سرحد پار دہشتگردی برداشت نہیں کرے گا، بلاول بھٹو زرداری

روزنامہ ہشت صبح نے اپنے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ سے شیئر کی گئی ایک خبرمیں دعویٰ کیا ہے کہ  پاکستان کی فوج نے کالعدم ٹی ٹی پی کے ٹھکانوں پر فضائی حملے شروع کر دیئے ہیں تاہم اس کی سرکاری تصدیق نہیں ہوسکی ہے ۔

افغان روزنامہ  ہشت صبح نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان نے افغانستان کو متعدد بار وارننگ  دینے کے بعد بالآخرکالعدم تحریک طالبان پاکستان ( ٹی ٹی پی ) کے ٹھکانوں پر فضائی حملے شروع کر دیئے ہیں۔

اخبار نے ننگر ہار میں موجود اپنے ذرائع سے متعلق دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان آرمی  نے گزشتہ روز 5 جنوری کو صوبہ ننگرہار میں ٹی ٹی پی کے مضبوط ٹھکانوں پر فضائی حملہ کیا تاہم سرکاری طور پر تصدیق نہیں کی گئی ہے ۔

افغانستان کے  اخبار "روزنامہ ہشت صبح” نے اپنی رپورٹ میں  کہا ہے کہ پاکستان فورسز نے جمعرات 5 جنوری کی صبح  صوبہ ننگر ہار کے ضلع گشتہ کے آس پاس کے سلالہ محلے میں اہداف پر بمباری کی۔

یہ بھی پڑھیے

افغان طالبان کی پاکستان پر حملے کی دھمکی پر صحافی وجاہت خان نے حقیقت آشکار کردی

افغان اخبار ہشت صبح  کے دعوے پر تاحال افغانستا ن کی عبوری حکومت اور پاکستان نے سرکاری سطح پر ننگر میں کالعدم ٹی ٹی پی کے ٹھکانوں پر فضائی حملوں کی تصدیق نہیں کی ہے ۔

یادر ہے کہ ملک میں کالعدم ٹی ٹی پی کے دہشتگرد حملوں کے بعد قومی سلامتی کونسل (این ایس سی) نے فیصلہ کیا تھا کہ ملکی افواج کو دہشت گردوں کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی اپنانی چاہیے۔

متعلقہ تحاریر