پنجاب اسمبلی تحلیل: وفاقی حکومت 12 اپریل تک الیکشن کروانے کی پابند  

وزیراعظم شہباز شریف کی منظوری کے بعد گورنر پنجاب بلیغ الرحمان اسمبلی کی تحلیل کا گزٹ نوٹیفیکشن جاری کریں گے، قانونی ماہرین کے مطابق حکومت کو 90 روز کے اندر الیکشن کروانے پڑے گے  جس سے وفاقی حکومت پر مزید دباؤ بڑھ جائے گا اور ملک میں عام انتخابات کا ماحول بن جائے گا

وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت ایک اہم اجلاس میں  فیصلہ کیا گیا ہے کہ پنجاب اسمبلی کی تحلیل میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالی جائے گی۔ وزیر اعلیٰ پرویز الہیٰ کی گورنر پنجاب کو بھیجی گئی سمری آج منظور ہونے کا امکان ہے ۔

وزیراعظم شہبازشریف کی رہائش گاہ میں ان کی زیرصدارت ایک اہم اجلاس ہوا جس میں پنجاب اسمبلی کی تحلیل سے متعلق امور پر غور کیا گیا۔وزیراعظم نے پنجاب اسمبلی کی تحلیل میں کسی بھی قسم کی رکاوٹ ڈالنے سے روک دیا ہے ۔

یہ بھی پڑھیے

پنجاب اسمبلی سے اعتماد کے ووٹ کا معاملہ: عمران خان اور پرویز الہیٰ کی حکمت عملی کامیاب

وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الہیٰ نے اسمبلی کے اعتماد کا ووٹ لینے کے بعد گورنر پنجاب بلیغ الرحما ن کو  اسمبلی تحلیل کرنے کے لیے سمری بھجوائی تھی۔ وزیراعظم کی منظوری کے بعد آج گورنر پنجاب سمری پر دستخط کر دیں گے ۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم کی زیرصدارت اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ پنجاب اسمبلی کی تحلیل سے متعلق سمری آج ہی منظور کی جائے گی۔ گورنر پنجاب اسمبلی کی تحلیل کا گزٹ نوٹیفیکشن جاری کریں گے۔

اطلاعات کے مطابق  گزٹ نوٹیفکیشن کے بعد پرویز الہی کے نگران وزیراعلی کا نوٹیفیکشن جاری کیا جائے گا۔رانا ثنا اللہ کے مطابق پنجاب میں  نگران حکومت کے قیام کا فیصلہ الیکشن کمیشن پاکستان ہی کرے گا ۔

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ نے کہا کہ  ہم نے کوشش کی اسمبلی بچالی جائے مگر انہوں نے اپنی  ضد میں غیر جمہوری عمل دھرایا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں ۔

سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق  چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی صوبائی اسمبلیاں تحلیل کے فیصلے  سے وفاقی حکومت پر دباؤ مزید بڑھ گیا ہے ،پنجاب میں ضمنی انتخابات کے بعد وفاق میں بھی الیکشن کروانا لازم ہوجائے گا ۔

سیاسی  ماہرین نے دعویٰ کیا ہے کہ پنجاب اور خیبر پختون خوا اسمبلی کی تحلیل کے بعد وہاں ضمنی الیکشن کے بعد وفاقی حکومت پر ملک میں عام انتخابات کروانے کا مطالبہ مزید زور پکڑے گا جس سے راہ فرار اختیار کرنا ناممکن ہوجائے گا۔

ماہرین نے دعویٰ کیا ہے کہ  پی ڈی ایم  دن بدن تیزی سے عوامی حمایت کھورہی ہے  جس کی وجہ سے عام انتخابات میں فوراً نہیں جانا چاہتے  مگر پنجاب کے ضمنی الیکشن کے بعد حکومت کو عام انتخابات کی جانب جانا پڑے گا ۔

قانونی ماہرین نے بتایا کہ پنجاب اسمبلی کی تحلیل کے بعد حکومت کو 90 روز کے اندرانتخابات کروانا ہونگے۔ وفاقی حکومت کو12 اپریل تک پنجاب  میں ضمنی الیکشن کروانا پڑیں گے ۔

یہ بھی پڑھیے

پنجاب اسمبلی کی تحلیل: وزیراعلیٰ پرویز الہیٰ نے سمری پر دستخط کردیئے

ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کی جانب سے کہا جا رہا ہے کہ جب تک پنجاب اسمبلی کی تحلیل کا گزٹ نوٹیفیکشن جاری نہیں کیا جاتا اس وقت تک  خیبر پختون خوا اسمبلی کی تحلیل کا باقاعدہ اعلان نہیں کیا جائے گا۔

خیبر پختون خوا کے وزیراعلیٰ محمود خان نے کہا کہا ہے جلد ہی گورنر کو اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری بھیجی جائے گی تاہم اس کا فیصلہ پنجاب اسمبلی کی تحلیل کے گزٹ نوٹیفکیشن کا بعد کیا جائے گا

لاہور میں میڈیا سے گفتگو میں تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ خیبر پختون خوا اسمبلی کی تحلیل کی سمری تیار کرلی گئی ہے ۔ آج وزیراعلیٰ محمود خان نے عمران خان سے ملاقات کرنی تھی جو ممکن نہیں ہوسکی ۔

متعلقہ تحاریر