جبل نورالقرآن قدیم اور بوسیدہ قرآنی نسخوں کی پناہگاہ

1992 میں دو بھائیوں نے چلتن پہاڑ پر اپنی مدد آپ کے تحت قرآن مجید کے ضعیف نسخوں کو محفوظ بنانے سلسلہ شروع کیا تھا۔

وادی کوئٹہ کے مغرب میں پہاڑی سلسلے چلتن پر واقع جبل نورالقرآن میں 90 لاکھ سے زائد قرآن مجید کے نسخے بحال اور سرنگوں میں محفوظ کئے جا چکے ہیں۔

ایک اندازے کے مطابق دنیا میں کسی ایک مقام پر موجود یہ سب سے زیادہ قرآن مجید کے نسخے ہیں، اور اس تعداد میں روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

دنیا کا سب سے بہترین مکھن برطانیہ میں دستیاب

تیزی سے تباہ ہوتے ہوئے کوئٹہ کے پہاڑ

یہ وہ مقام ہے جہاں ملک بھر کے علاوہ افغانستان اور بعض دیگر ہمسایہ ممالک سے بھی قرآن مجید اور دینی کتب کے بوسیدہ، ضعیف اور قدیم نسخے لائے اورمحفوظ کیے جاتے ہیں۔

دو بھائیوں نے 1992 میں چلتن پہاڑ میں اپنی مدد آپ کے تحت سرنگ کھود کر ضعیف قرآن مجید اور مقدس اوراق کو محفوظ کرنے کا کام شروع کیا تھا، اور پہاڑ کی اس حصے کا نام مکہ معظمہ کے قریب واقع جبل نور پہاڑی کے نام پر رکھا جس میں غار حرا واقع ہے جہاں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر پہلی وحی نازل ہوئی تھی۔

100سے زائد سرنگوں میں قرآن مجید کے نسخے محفوظ کئے گئے ہیں۔

قرآن مجید کے ضعیف نسخوں کو ادب و احترام سے سرنگوں میں محفوظ کرنے کا سلسلہ وقت گزرنے کےساتھ بڑھتا چلا گیا اور یوں ایک  سرنگ میں قرآن مجید رکھنے کی گنجائش ختم ہوئی تو اسے بند کرکےدوسری سرنگ کھودی گئی، یوں اب تک سو سے زائد سرنگیں کھودی جاچکی ہیں اور یہ سلسلہ جاری ہے۔

سنگلاخ پہاڑوں کا سینہ چیر کر سرنگ بنانا مہنگا اور مشقت بھرا کام ہے جس کے لئے بہت سے وسائل کی ضرورت ہے۔ مخیر حضرات کا بھرپور تعاون بھی اس کام کو بڑھانے میں معاون ہے۔

قرآن مجید محفوظ اور بحال کرنے کا باقاعدہ نظام

جبل نور القرآن میں قرآن مجید محفوظ اور بحال کرنے کا باقاعدہ نظام وضع کیا گیا ہے۔

پہلے کوئٹہ کے گردونواح ، اندرون اور بیرون ملک سے آنے والے قرآن مجید کے نسخے اور مقدس اوراق وصول کرکے ان کا معائنہ کیا جاتا ہے، جن فرآن مجید کے اوراق خستہ حال ہوتے ہیں انہیں کپڑے کے بڑے بڑے تھیلوں میں باندھ کر سرنگوں میں پہنچا دیا جاتا ہے جہاں احتیاط اور احترام کے ساتھ ان نسخوں کو محفوظ کر دیا جاتا ہے اور اس بات کا خاص خیال رکھا جاتا ہے کہ جگہ کا صحیح استعمال کیا جائے اور کوئی جگہ خالی نہ جائے۔

اب تک ہزاروں قرآن مجید بحال کئے جاچکے ہیں۔

قرآن مجید کے عموماً پہلے اور آخری پارے کے صفحات خستہ حال ہوتے ہیں اسی لیے اولین کوشش قرآن مجید کی بحالی ہوتی ہے۔

پہلے اور آخری سپارے کو تبدیل کرکے قرآن مجید کی ازسرنو جلد بندی کی جاتی ہے اور پھر قرآن مجید بغیر ہدیہ کے مساجد ، مدارس اور استطاعت نہ رکھنے والے افراد کو بطور عطیہ فراہم کر دیے جاتے ہیں۔

قرآن عجائب گھر میں سیکڑوں نایاب قرآن مجید

جبل نورالقرآن انتظامیہ کے مطابق ضعیف قرآن مجید کے معائنہ کے دوران کئی نایاب اور قدیم قرآن مجید بھی ملے جنہیں تحقیق کے بعد خصوصی طور پر بنائے گئے قرآن عجائب گھر میں رکھ دیا گیا۔

ایسے قدیم اور نایاب قرآن مجید کے نسخوں کی تعداد چار سو سے زائد ہے جن میں خط، طرز تحریر اور اہم شخصیات کی زیر استعمال رہنے والے سیکڑوں برس پرانے قرآن مجید شامل ہیں۔

قرآن مجید کے مختلف زبانوں میں کئے گئے تراجم بھی اس عجائب گھر کا حصہ ہیں۔

جن کی زیارت کرنے ہر روز سینکڑوں افراد ملک بھر سے یہاں آتے ہیں۔

جبل نور القرآن میں ضعیف اور شہید نسخے جمع کرنے کے لئے گاڑیاں بھی موجود ہیں مگر زیادہ تر لوگ خود قرآن مجید کے ضعیف نسخے اور مقدس اوراق لے کر آتے ہیں۔

روز سیکڑوں زائرین کی آمد

یہاں لوگ سیاحت ہی نہیں عبادت کے لئے بھی آتے ہیں۔ اس مقصد کے لیے یہاں خواتین اور مرد حضرات کے لئے سرنگ میں الگ الگ خصوصی کمرے بنائے گئے ہیں۔ جہاں زائرین فرض نماز کے علاؤہ نوافل ادا کرتے ہپں اور قرآن مجید کی قرات کرتے ہیں۔

روحانی اور ذہنی امراض کے شکار افراد کے لئے جائے سکون

کوئٹہ کےجبل نور القرآن آنے والے روحانی کیفیت سے گزرتے ہیں ،یہاں روحانی اور ذہنی امراض کے شکار افراد کو بھی خصوصی طور پر لایا جاتا ہے۔

متعلقہ تحاریر