اسلام آباد ہائیکورٹ سے شیخ رشید کو بڑا ریلیف مل گیا

عدالت عالیہ نے شیخ رشید کی کراچی منتقلی کے خلاف درخواست پر سماعت کرتے ہوئے موچکو اور لسبیلہ میں درج مقدمات پر کارروائی سے سے روک دیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے کراچی اور بلوچستان پولیس کو شیخ رشید کی خلاف درج مقدمات پر کارروائی سے روک دیا۔ عدالت نے کہا کہ آپ نے دہشت گردی کے مقدمات درج کئے تھے اب وہی کچھ آپ کے خلاف ہورہا ہے۔ عدالت نے بار کونسلز ، اٹارنی جنرل اور ایڈووکیٹ جنرل کو بھی نوٹسز جاری کردیے.

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری نے شیخ رشید کی گرفتاری پر توہین عدالت اور ان کی کراچی منتقلی کے خلاف درخواستوں پر سماعت کی۔

یہ بھی پڑھیے

جنرل (ر) پرویز مشرف کی فوجی اعزاز کے ساتھ تدفین پی ڈی ایم کے بیانیے کا امتحان ہوگی

ترکیہ اور شام میں 7.8 شدت کا تباہ کن زلزلہ، اموات 360 سے متجاوز

جسٹس طارق محمود جہانگیری نے ریمارکس دیئے کہ ایک ہی وقوعہ پر مختلف شہریوں میں ایف آئی آر کیسے ہوسکتی ہیں؟۔

عدالت نے کہا کہ آپ نے سیکرٹری انفارمیشن اور ایم ڈی پی ٹی وی کی خلاف دہشتگردی کے مقدمات درج کیے تھے اب وہی کچھ آپ کے خلاف ہورہا ہے۔

وکیل شیخ رشید نے موقف اپنایا کہ عدالت نے تھانہ آبپارہ کے طلبی کے سمن کے ضمن میں مزید کارروائی سے روکا تھا لیکن پولیس نے اسی درخواست پر مقدمے کا اندراج کرکے گرفتار کیا ایک اور مقدمہ کراچی میں درج کیا گیا جب شیخ رشید پولیس حراست میں تھے۔

جسٹس طارق محمود جہانگیری نے ریماکس دیے کہ بیان دینے کی جگہ پولی کلینک اسپتال ہے تو کراچی میں مقدمہ کیسے درج ہو گیا؟ وکیل نے مری مقدمے کا ذکر کیا تو عدالت نے پوچھاکہ تینوں مقدمات میں گرفتاری ہوچکی ہے؟ وکیل شیخ رشید نے بتایاکہ کہ صرف ایک مقدمے میں گرفتاری ہوئی ہے۔

جسٹس طارق محمود جہانگیری نے ریماکس دیے کہ قانون تو یہ کہتا ہے جب ایک مقدمے میں گرفتاری ہو تو باقی میں بھی ہوجاتی ہے۔

وکیل شیخ رشید نے نامعلوم مقام پر منتقل کرنے کے بعد سربراہ عوامی مسلم لیگ سے پوچھے جانے والے سیاسی سوالات پر دلائل دیے تو جسٹس طارق محمود جہانگیری نے کہاکہ سمجھ نہیں آرہی کہ یہ سلسلہ کہاں رکے گا۔ ذرا سوچیں اگر خاتون سیکرٹری انفارمیشن کو بڈھ بیر پولیس گرفتار کرکے لے جاتی تو کیا ہوتا؟۔

عدالت نے موچکو اور لسبیلہ میں درج مقدمات پر کارروائی سے روکتے ہوئے بار کونسلز ، اٹارنی جنرل اور ایڈووکیٹ جنرل کو نوٹسزجاری کر دیئے۔ کیس کی سماعت جمعرات تک ملتوی کردی گئی۔

شیخ رشید کو 4 فروری کو ہونے والی سماعت میں عدالت عالیہ نے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا۔

متعلقہ تحاریر