نجم ثاقب آڈیو لیک کیس: اسلام آباد ہائیکورٹ کی اٹارنی جنرل کو جواب جمع کرانے کیلئے 4 ہفتوں کی مہلت
عدالت نے کیس کی سماعت 16 اگست تک ملتوی کردی۔ عدالت عالیہ کو نجم ثاقب کو کمیٹی کے سامنے طلب کرنے کے خلاف حکم امتناعی میں توسیع کردی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ (آئی ایچ سی) نے پیر کے روز اٹارنی جنرل منصور عثمان کو ہدایت کی کہ وہ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے صاحبزادے نجم ثاقب کو آڈیو لیکس کی تحقیقات کرنے والی خصوصی کمیٹی کے سامنے طلب کرنے کے حوالے سے دلائل چار ہفتوں میں جواب جمع کرائیں۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس بابر ستار نے آڈیو لیک کیس میں خصوصی کمیٹی کی جانب سے طلب کرنے کے خلاف نجم ثاقب کی درخواست پر سماعت کی۔
سماعت کے دوران اٹارنی جنرل آف پاکستان منصور عثمان اعوان ، جوڈیشل اسسٹنٹ بیرسٹر اعتزاز احسن اور درخواست گزار وکیل سردار لطیف کھوسہ بھی عدالت میں پیش ہوئے۔
یہ بھی پڑھیے
اسلام آباد حکومت کی اصل ثالث افواج پاکستان ہے، فارن افیئرز میگزین
الیکشن کمیشن حکام دھمکی کیس: فواد چوہدری پر 24 جون کو فرد جرم عائد کی جائے گی
سماعت کے آغاز پر جسٹس بابر نے اٹارنی جنرل کو مخاطب کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ عدالت نے کئی سوالات اٹھائے ہیں اور انہیں جواب دینے کے لیے طلب کیا ہے۔
فاضل جج نے استفسار کیا کہ اٹارنی جنرل کو عدالت کے سوالات کے جواب دینے کے لیے کتنا وقت درکار ہے۔
اٹارنی جنرل نے بتایا کہ عدالت نے عدالتی معاونین سے آڈیو ریکارڈنگ کے معاملے میں مدد کی درخواست کی تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ معاملہ سپریم کورٹ میں بھی زیر سماعت ہے اور درخواست کی کہ متنازعہ سوالات پر سپریم کورٹ کے فیصلے کا انتظار کیا جائے۔
جواب میں عدالت نے اٹارنی جنرل کو ہدایت کی کہ وہ چار ہفتوں میں جواب جمع کرائیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ جواب کی کاپیاں تمام متعلقہ فریقوں میں تقسیم کی جائیں گی۔
عدالت نے درخواست پر سماعت 16 اگست تک ملتوی کر دی۔
مزید برآں، اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق چیف جسٹس کے بیٹے کو خصوصی کمیٹی میں طلب کرنے کے خلاف حکم امتناعی میں توسیع کرتے ہوئے کیس میں عارضی ریلیف فراہم کردیا۔
لیک آڈیو کلپ
29 اپریل کو سوشل میڈیا پر مبینہ طور پر نجم ثاقب کی آواز والے چند آڈیو کلپس وائرل ہوئے تھے۔
ایک کلپ میں، نجم ثاقب کو ایک سیاست دان ابوذر چدھڑ سے یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ ان کے والد ثاقب نثار نے آپ کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا پارٹی ٹکٹ دلانے کے لیے "واقعی سخت محنت” کی ہے۔ دوسری آڈیو میں نجم ثاقب مبینہ طور پر میاں عزیز سے پوچھ رہے ہیں کہ وہ پارٹی ٹکٹ کے بدلے کتنی رقم جمع دے سکتے ہیں۔