علی بلال کی موت: حادثہ یا قتل ، حکومت کنفیوژن کا شکار
لاہور پولیس کا دعویٰ ہے کہ اس نے علی بلال کے قتل کے الزام میں دو مبینہ ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے جبکہ آئی جی پنجاب نے آج پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ علی بلال کی موت حادثاتی تھی۔
لاہور پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکن علی بلال عرف ظِلُّ شاہ کے قتل کے الزام میں دو ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے ، سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ جب علی بلال کے قتل کی ایف آئی آر ہی نہیں کٹی تھی تو ملزمان کو کس بنیاد پر گرفتار کیا گیا ، اور دوسرا سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ جو 302 کی ایف آئی آر عمران خان اور پی ٹی آئی کے رہنماؤں کے خلاف کاٹی تھی اس کا کیا بنے گا ، جبکہ آج آئی جی پنجاب نے خود کلیم کیا ہے کہ علی بلال کی موت حادثے کے نتیجے میں ہوئی تھی۔
تفصیلات کے مطابق لاہور پولیس نے اپنے دعویٰ میں کلیم کیا ہے کہ انہوں نے پی ٹی آئی کارکن علی بلال عرف ظِلُّ شاہ کو سروسز اسپتال لانے والے دو افراد کو سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے گرفتار کرلیا۔
یہ بھی پڑھیے
سپریم کورٹ پیر کو صدر کی نااہلی کی درخواست پر سماعت کریگی
مسلم لیگ نون کی تحریک انصاف سے بلے کا نشان واپس لینے کی درخواست
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ محکمہ داخلہ پنجاب میں دفعہ 144 کے نافذ کے چند منٹوں بعد ہی لاہور پولیس نے پی ٹی آئی کے خلاف کریک ڈاؤن کرتے ہوئے علی بلال سمیت درجنوں کارکنوں کو گرفتار کرلیا، تاہم اگلے ہی پابندیاں ہٹا دی گئیں۔
لاہور پولیس کی جانب سے شدید شیلنگ اور تشدد کے باعث پاکستان تحریک انصاف کا کارکن شہید ہو گیا #news360 #breakingnews #trending #lahore #imrankhan #pmln #government #maryamnawaz @ImranKhanPTI @PTIofficial pic.twitter.com/U9JNRckdYs
— News 360 (@officialnews360) March 8, 2023
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی متعدد ویڈیوز میں دکھایا گیا ہے کہ علی بلال عرف ظِلُّ شاہ اور دیگر پی ٹی آئی کارکنوں کو جیل وین میں نامعلوم مقام پر منتقل کیا جا رہا ہے۔
تاہم شام کے تقریباً ساڑھے چھ بجے یہ بات چنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی کہ پولیس تشدد سے پی ٹی آئی کا ایک کارکن علی بلال ہلاک ہو گیا ہے اور اسے مردہ حالت میں سروسز اسپتال لایا گیا ہے۔
پی ٹی آئی نے الزام لگایا کہ علی بلال عرف ظِلُّ شاہ کو لاہور پولیس کی حراست میں تشدد کا نشانہ بنایا گیا، جبکہ پولیس کا دعویٰ ہے کہ ان کی موت روڈ ایکسیڈنٹ میں ہوئی۔
بعدازاں سروسز اسپتال کے سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج سامنے آئی جس میں دو افراد کو بلیک ویگو سے نکلتے ہوئے اور علی بلال عرف ظِلُّ شاہ کی لاش کو سروسز اسپتال کے باہر رکتھے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
جمعے کی شام لاہور پولیس نے دعویٰ کیا کہ علی بلال کو اسپتال لے جانے والے دو افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ پولیس نے ایک کالے رنگ کی کار کو بھی قبضے میں لے لیا ہے۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ حراست میں لیے گئے افراد سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔