حکومت ماہ صیام میں عوام کو آٹے کی مسلسل فراہمی میں مکمل ناکام

لاہور سے تعلق رکھنے والے انڈیپینڈنٹ اردو کے نمائندے اور سٹی نیوز نیٹ ورک کے رپورٹر نے وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے آٹے کی اسکیم پر سخت تنقید کی ہے۔

وزیراعظم پاکستان میاں شہباز شریف کی جانب سے اس سال ماہ صیام میں عوام کو سہولیات دیتے ہوئے صرف مفت آٹا تقسیم کرنے کا اعلان کیا گیا ہے اور یہ مفت آٹا صرف بے نظیر انکم سپورٹس پروگرام کے تحت ، انہیں رجسٹر شدہ لوگوں کو شناختی کارڈ دکھانے پر دیا جانا تھا ، جبکہ مفت آٹا کے حصول کےلیے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ، جس کی وجہ سے اب تک تقریباً دس سے زائد لوگ اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

اسی سلسلہ میں میں نیوز 360 نے لاہور کے کے صحافیوں سے گفتگو کرکے رپورٹ مرتب کی اور ماضی میں رمضان میں ملنے والی سہولیات اور موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا ہے۔ لاہور سے تعلق رکھنے والے انڈیپینڈنٹ اردو کے نمائندے ارشد چوہدری اور سٹی نیوز نیٹ ورک کے سٹی رپورٹر راہ دلشاد سے خصوصی گفتگو کی ہے۔

یہ بھی پڑھیے 

پیپلزپارٹی کے بانی سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کی 44 ویں برسی کی تیاریاں

کروڑوں روپے کی کرپشن میں ملوث سابق پرنسپل سیکریٹری محمد خان بھٹی بری

صحافی ارشد چوہدری نے نیوز 360 سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کے پاس اس کام کا کوئی میکانزم موجود نہیں کہ کس طرح سے عوام کو ماہ رمضان میں سہولیات یا سستی اشیاء خورونوش دی جائیں۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے مفت آٹا دینے کا اعلان کیا تو مستحق پاکستانیوں کے سمیت دیگر شہری بھی مفت آٹا لینے پہنچ جاتے ہیں ، لوگوں کو گھنٹوں لائنوں میں لگنے کے بعد معلوم ہوتا ہے کہ وہ تو اہل نہیں ہے جبکہ جو لوگ اہل تھے ان کو مفت آٹا مل گیا اس دوران کئی اموات بھی ہوئی۔

ایک سوال کے جواب میں ارشد چوہدری نے کہا کہ ماضی میں عوام کو سستی اشیاء خورونوش ملتی تھی اب بس مستحقین کیلئے ہیں مختلف فلاحی تنظیمیں عوام کو سستی اشیاء دینے کے ساتھ ریلیف دیتی ہے مگر حکومت کے پاس تو تمام تر وسائل اور مشینری ہونے کے باوجود ایسی اسکیم دی گئی جو بس ایک سیاسی اسکیم ہو سکتی ہے حکومت نے سستا پیٹرول اسکیم بھی شروع کرنا چاہی مگر کوئی مناسب میکنیزم نہیں جس وجہ سے وہ بھی شروع نہیں ہوسکی۔

صحافی راہ دلشاد نے نیوز 360 سے گفتگو کرتے ہوئے حکومت پر تنقیدی وار کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت نے عوام کو مفت آٹا دیا جبکہ اس کے حصول میں لوگوں کو اپنی جان جوکھوں میں ڈال کر آٹا ملا۔ اسی وزیراعظم شہباز شریف کے سابق دور میں جب کہ وزیر اعلی پنجاب ہوتے تھے ان میں بازار لگائے گئے جس میں عوام کو سستی ضروریات زندگی سے تعلق رکھنے والی اشیاء ملتی تھی جو مارکیٹ سے تقریبا 20 سے 25 فیصد سستی ہوتی تھیں، مگر اس سال صرف مفت آٹا دیا جا رہا ہے وزیراعظم نے سیکرٹری خوراک آٹے کی فراہمی پر شاباش دی جو کہ میری سمجھ سے باہر ہے کہ کس بات کی شاباش دی جا رہی ہے جبکہ عوام کو اپنی جان دیکر یہ مفت آٹا مل رہا ہے، عوام کو بہتر سہولیات دینے کا تجربہ رکھنے والے شہباز شریف کو سیاسی نہیں بلکہ عوامی ریلیف دینا چاہیے۔

یاد رہے کہ سینئر رہنما تحریک انصاف فواد چودھری نے آٹے کی تقسیم کے دوران 20 افراد کی ہلاکت کا دعویٰ کیا تھا جس پر نگران صوبائی وزیر اطلاعات و ثقافت عامر میر نے دعویٰ مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ پنجاب میں آٹے کی تقسیم کے دوران صرف 3 لوگ بھگدڑ مچنے سے جاں بحق ہوئے ہیں باقی 4 لوگ ہارٹ اٹیک کی وجہ سے جان کی بازی ہارے تھے۔ ان میں سے بھی دو کا انتقال اسپتال میں اور 2 کا گھر میں ہوا تھا۔

متعلقہ تحاریر