شاہ محمود قریشی نے جہانگیر ترین کی استحکام پاکستان پارٹی کو مردہ قرار دے دیا
پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین، سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے جہانگیر ترین کی نوتشکیل شدہ جماعت استحکام پاکستان پارٹی کا موازنہ ایسے مریض سے کیا جسے ہنگامی حالات میں اسپتال لیکر جایا جائے مگر ڈاکٹر اسے مردہ قرار دے دیں
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے جہانگیر ترین کی استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی ) کو موت کے دہانے پر کھڑی جماعت قرار دے دیا ۔
پی ٹی ائی کے مرکزی وائس چیئرمین و سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پی ٹی آئی کے منحرف ارکان کی سیاسی جماعت آئی پی پی کو موت کے دہانے پر کھڑی پارٹی قرار دیا ۔
یہ بھی پڑھیے
علی زیدی، فواد چوہدری سمیت استعفی دینے والے کئی ارکان تاحال پی ٹی آئی کے رکن ہیں ؟
شاہ محمود قریشی نے نو تشکیل شدہ استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی ) کے بارے میں کہاکہ یہ ایسا ہے جیسا کہ کسی مرض الموت میں مبتلا شخص کو ایمرجنسی میں اسپتال لایا جا تا ہے ۔
صحافیوں کے سوال پرشاہ محمود قریشی نے جہانگیر ترین کی پارٹی کو موازنہ ایسے مریض سے کیا جسے ہنگامی حالات میں اسپتال لیکر جایا جائے مگر ڈاکٹر اسے مردہ قرار دے دیں۔
لاہور میں انسداد دہشت گردی کی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ 12اگست پر موجودہ پارلیمنٹ کی مدت پوری ہو رہی ہے ،اس لیے الیکشن کو ہونا ہے ۔
یہ بھی پڑھیے
اسحاق ڈار اور خرم دستگیر نے آئی ایم ایف سے معاہدے کی ناکامی عمران خان پرعائد کردی
سابق وزیر خارجہ شاہ محمد قریشی نے کہاکہ آئین سے مارواء کوئی کام ہوجائے تو کچھ نہیں کہہ سکتا تاہم 12 اگست کو پارلیمنٹ کی مدت پوری ہونے پر الیکشن کا انعقاد تو لازمی ہوگا۔
وائس چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ نیتوں کا حال تو اللہ جانتا ہے تاہم بجٹ میں عام انتخابات کے لیے پیسا مختص کیا گیا ہے جبکہ رواں سال اگست میں ایوان کی مدت پوری ہوگی ۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وفاق نے 12 ماہ کا بجٹ دیا ہے جبکہ پنجاب حکومت نے چار ماہ کے بجٹ کا پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاہم عبوری حکومت پر بجٹ پر نظر ثانی کرنا ہوگی ۔
یہ بھی پڑھیے
سول سوسائٹی نے 9 مئی کے ملزمان کے ملٹری ٹرائل کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا
پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین کا کہنا تھا کہ آئندہ مالی سال 2023-2024 کے بجٹ میں عوام کو ریلیف نہیں فراہم کیا گیا ۔ بجٹ کے نام پر قوم سے مذاق کیا گیا ۔
رواں ہفتے کے آغاز پر عمران خان سے راہیں جدا کرنے والے ان کے قریبی ساتھی جہانگیر ترین اور علیم خان نے استحکام پاکستان پارٹی کے نام کے نئی جماعت تشکیل دی ہے۔
نو مئی کے واقعات پر پی ٹی آئی کو الوداع کہنے والے تقریباً 100سے زائد سینئر رہنما اور اراکین اسمبلی جہانگیر ترین کے قافلے میں شامل ہوچکے ہیں جس کا باقاعدہ اعلان بھی کیا گیا ۔