وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا مردم شماری کے نتائج تسلیم نہ کرنے کا اعلان

وزیراعلیٰ سندھ نے  مردم شماری پر اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملک بھر میں مردم شماری ختم کردی گئی جبکہ پنجاب میں تاحال جاری ہے ، اگر ہماری  گنتی درست نہیں کی گئی تو ہم نتائج تسلیم نہیں کریں گے

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے موجودہ مردم شماری پر اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب کے علاوہ پور ملک میں 15 مئی کو مردم شماری ختم کردی گئی ۔

وزیراعلیٰ ہاؤس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سید مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ مردم شماری پر پہلے دن سے تحفظات اور خدشات تھے جوکہ آج تک برقرار ہیں  ۔

یہ بھی پڑھیے

مردم شماری کا آخری روز، کراچی کی آبادی 2 کروڑ تک بھی نہ پہنچ سکی

انہوں نے مردم شماری کو سندھ کے ساتھ مذاق قرار دیتے ہوئے کہاکہ ملک میں 15 مئی کو مردم شماری ختم کردی گئی جبکہ پنجاب میں مردم شماری ابھی تک جاری ہے ۔

وزیر اعلیٰ سندھ نے  کہا کہ ہم نے اپنے خدشات سے وفاقی وزیر احسن اقبال کو آگاہ کیا ہے ،انہوں مختلف اضلاع سے موصول شکایات سے متعلق بھی بتایا گیا ہے ۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ احسن اقبال نے تحمل سے میری بات سنی ہے۔ہم  آئندہ نسل کے حق پر ڈاکہ ڈالنے نہیں دیں گے، ہمارے مطالبے پر2017 مردم شماری کے نتائج پبلک کریں۔

ان کا کہان تھا کہ ہمیں درست گنیں پورے پاکستان کو ایک نظر سے دیکھیں، خدا کے واسطے ملک کے مستقبل سے نا کھیلا جائے۔ ایسی حرکت نہ کرے کہ لوگوں کو ہی نا گنیں۔

یہ بھی پڑھیے

مردم شماری  پرتحفظات دھرے رہ گئے، ایم کیوایم اعتماد کا ووٹ دیکر پھر ماموں بن گئی

سید مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ  اور بلوچستان کے ساتھ مردم شماری میں زیادتی کی گئی ۔ 2017 کی مردم شماری میں  بلوچستان اور کراچی کی آبادی کم دکھائی گئی تھی ۔

وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ جتنے ہم ہیں ہمیں اتنا ہی گنا جائے ، دن بڑھانے سے ہم خوش نہیں ہونے والے ، سندھ کی آبادی کو درست گنا جائے ورنہ نتائج قبول نہیں کرینگے ۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ موجودہ مردم شماری میں سندھ کی ساتھ ملین  آبادی کو کم گنا گیا ۔ ہم نامکمل نےنتائج کو تسلیم نہیں کریں گے جب تک ہمیں پورا نہیں گنا جائے ۔

متعلقہ تحاریر