حالیہ بارشوں سے متاثرہ 1 کروڑ لوگ گھروں سے باہر زندگی گزار رہے ہیں، وزیراعلیٰ سندھ

سید مراد علی شاہ کا کہنا ہے حالیہ مون سون کی بارشوں میں کوئی ایسا علاقہ نہیں ہے جہاں معمول سے 600 فیصد زائد بارشیں نہ ہوئی ہوں۔

سکھر: وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ حالیہ بارشوں سے 23 اگست تک 15 لاکھ مکانات مکمل طور پر منہدم ہوگئے اور 90 فیصد کاشت کار اپنی فصلوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں.

سکھر سے جاری ہونے والے بیان میں سید مراد علی شاہ نے بتایا کہ حالیہ بارشوں سے صوبے کے 23 اضلاع ، 101 تعلقے اور پانچ ہزار 748 دیہات متاثر ہوئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

سندھ کے عوام کا گناہ ، پیپلز پارٹی کو ووٹ دینا ہے

وزیراعلیٰ سندھ کی اقوام متحدہ، یورپی یونین اور دیگر عالمی اداروں سے مدد کی اپیل

انہوں نے حالیہ بارشوں سے اب تک ہلاک ہونے والے مویشیوں کی تعداد سے متعلق بتایا کہ ان کے اعدادوشمار سے متعلق حتمی طور پر کچھ نہیں بتایا جاسکتا۔

سید مراد علی شاہ کے مطابق اس وقت تک صوبے میں بارشوں کے دوران ہونے والے حادثات سے 300 اموات ہو چکی ہیں جب کہ ایک ہزار سے زائد لوگ زخمی بھی ہوئے ہیں.

ریلیف کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے تسلیم کیا کہ صوبائی حکومت کے پاس اس وقت ٹیںٹس کا اسٹاک موجود نہیں اور انہوں نے تمام صوبائی حکومتوں سمیت کئی اداروں سے بھی ٹینٹس کی فراہمی کے حوالے سے مدد مانگی ہے۔

انہوں نے بارشوں سے متاثرین افراد کے ساتھ اظہار ہمدردی کرتے ہوئے مخیر حضرات کو آگے آنے کی اپیل کی ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ حالیہ بارشوں سے صوبے بھر میں اب تک ایک کروڑ لوگ متاثر ہوچکے جو اس وقت اپنے گھروں سے باہر زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ اگرچہ حالیہ بارشیں 2010 اور 2011 کی بارشوں سے بھی زیادہ ہوئی ہیں، تاہم اس وقت صوبے کے زیادہ تر روڈ صاف ہیں اور شہروں کے زمینی رابطہ بحال ہیں جس کی وجہ سے مخیر حضرات متاثرہ علاقوں میں جاکر لوگوں کی مدد کر سکتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ 2010 میں سیلاب آیا تو دریا کے دائیں جانب آباد علاقے ڈوب گئے جب کہ 2011 میں بارشیں ہوئیں تو دریا کے بائیں جانے آباد علاقے متاثر ہوئے تھے مگر حالیہ بارشوں سے پورا صوبہ متاثر ہوا ہے۔

ان کے مطابق حالیہ مون سون کی بارشوں میں کوئی ایسا علاقہ نہیں ہے جہاں معمول سے 600 فیصد زائد بارشیں نہ ہوئی ہوں۔

دوسری جانب سندھ حکومت نے بارش و سیلاب متاثرین کے لیے فنڈ اکاؤنٹ نمبر ریلیز کردیا ہے، جس میں مخیر حضرات اور اداروں کو بھی عطیات جمع کروانے کی اپیل کی گئی ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ  سے قبل صوبائی ڈیزاسٹر منیجمنٹ (پی ڈی ایم اے) نے 22 اگست کو اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ صوبے میں محض 19 لاکھ لوگ متاثر ہوئے ہیں، جن میں سے 9 لاکھ لوگ بے گھر ہوئے ہیں۔

متعلقہ تحاریر