سندھ میں ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز کا روشن مینار بھی سیلاب کی نذر
سیلاب کی بے رحم موجیں پسماندہ ترین صوبہ سندھ میں بچے کچھے تعلیمی ادارے بھی نکلنے لگیں۔ وزیراعلیٰ سندھ کے حلقہ انتحاب سیہون میں ساجد بھٹو کا تخلیقی آئیڈیاز کے قومی مقابلے میں اعزاز حاصل کرنے والا آئی ٹی انسٹی ٹیوٹ بھی سیلابی پانی میں ڈوب گیا۔
ایکسپریس نیوز کے کامرس رپورٹر کاشف حسین نے اپنے ٹوئٹ میں بتایا کہ اس انسٹی ٹیوٹ کے طلبہ نے سندھ کے دیہات کو ڈیجیٹل ولیج پراجیکٹ کے ذریعے ترقی دینے کا خیال پیش کیا تھا جسے قومی مقابلے میں اعزاز سے نوازا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیے
الخدمت فاؤنڈیشن نے سیلاب زدگان کی بے مثال خدمت سے دل جیت لیے
سیلابی صورتحال پی ٹی آئی کے جلسے ، جماعت کے حمایتی بھی ناراض
انہوں نے بتایا کہ اپنی مدد آپ کے تحت سندھ کے نوجوانوں کی صلاحیتوں کو دنیا کے سامنے لانے والے انسٹی ٹیوٹ سے کئی منفرد اسٹارٹ اپس کی بھی بنیاد پڑی، دکھ اور افسوس ہے کہ سندھ میں ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز کا یہ روشن مینار سیلاب کی نذر ہوگیا۔ وزیر اعلی سندھ اس جانب ضرور توجہ دیں۔
اپنی مدد آپ کے تحت سندھ کے نوجوانوں کی صلاحیتوں کو دنیا کے سامنے لانے والے انسٹی ٹیوٹ سے کئی منفرد اسٹارث اپس کی بھی بنیاد پڑی، دکھ اور افسوس ہے کہ سندھ میں ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز کا یہ روشن مینار سیلاب کی نذر ہوگیا۔ وزیر اعلی سندھ اس جانب ضرور توجہ دیں۔ @BBhuttoZardari #Sindhfloods pic.twitter.com/rJiIXWR0R0
— Kashif Hussain (@Kashif_H_Kashif) August 27, 2022
انسٹیٹیوٹ کے روح رواں ساجد بھٹو نے بتایا کہ ان کا انسٹیٹوٹ وزیراعلیٰ سندھ کے حلقہ انتخاب سیہون کے وارڈ 12 میں واقع ہے، انہوں نے بتایا کہ 2،3 کلومیٹر پر مشتمل اس پورے وارڈ میں 4سے 5 فٹ پانی جسے ابھی تک نہیں نکالا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ وہ اسسٹنٹ کمشنر،ڈپٹی کمشنر، جج سمیت سب کے پاس گئے لیکن ابھی تک کوئی مدد کو نہیں آیا۔انہوں نے کہا کہ علاقے کے رہائشی پیپلزپارٹی کو ووٹ دیتے ہیں لیکن تاحال کوئی مدد کو آیا ہے اور نہ پانی نکالنے کا انتظام کیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پانی کی نکاسی کا بندوبست نہیں کیا گیا تو پکے مکانات بھی گرجائیں گے۔