مرید عباس کی بیوہ نے نظام انصاف اور میڈیا کے کردار پر سوالات اٹھا دیئے

زارا عباس نے نیوز 360 سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ مرید عباس کے دوستوں کی جانب سے پیغام مل رہے ہیں کہ میں قاتل عاطف زمان کے ساتھ صلح کرلوں۔

9 جولائی 2019 کو کراچی کے علاقے ڈیفنس میں قتل ہونے والے نجی ٹی وی چینل کے اینکر مرید عباس کی بیوہ زارا عباس نے ملک نظام انصاف اور میڈیا کے کردار پر سوالات اٹھا دیئے ہیں۔

گزشتہ روز مرید عباس قتل کیس کی سماعت ایڈیشنل اینڈ سیشن جج ساؤتھ کی عدالت میں ہوئی۔ تاہم کوئی پیش رفت نہ ہوسکی ، کیونکہ ملزم عاطف زمان کے وکیل بیماری کے باعث عدالت میں حاضر نہیں ہوئے۔ جس پر سیشن جج نے کارروائی ملتوی کردی۔

یہ بھی پڑھیے

ملک بھر میں سیلاب کی تباہ کاریاں جاری، مزید 119 افراد جاں بحق ، 71 سے زائد زخمی

سندھ ہائی کورٹ میں مہدی علی کاظمی کردارکشی کیس کی سماعت ، تینوں یوٹیوبر غائب

ملزم عاطف زمان کے وکیل کی تاخیری حربوں کے سبب مرید عباس قتل کیس کے دو اہم گواہوں نے بیانات گزشتہ روز بھی قلمبند نہ ہوسکے۔

ملزم عاطف زمان کے وکیل محمد نواز نے اپنی غیرحاضری کے لیے عدالت میں ہائی بلڈ پریشر کا میڈیکل جمع کروا دیا۔

Murid Abbas murder case

پاکستان کے نظام انصاف پر کڑی تنقید کرتے ہوئے مقتول مرید عباس کی بیوہ زارا عباس نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر  پیغام جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ” آج کیس کے اہم گواہوں کے بیان نہیں ہوسکے، قاتلوں کے وکیل نے پھر سے بیماری کے بہانے کا سہارا لیا۔”

زارا عباس نے لکھا ہے کہ "قاتل عاطف زمان نے طنزیہ نظروں سے مجھے دیکھا اور مسکرایا۔ عاطف یہ بھول گیا ہے کہ لٹکنا اسے پھانسی پر ہی ہے آج نہیں تو کل اور انشااللہ میں تم قاتلوں کو سزا دلوا کر ہی دم لونگی ، تب تک ہنس لو۔”

نیوز 360 سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے زارا عباس نے بتایا کہ ملزمان بہت طاقتور ہیں ، انہوں نے میری نوکری بھی ختم کروا دی ہے ، گزشتہ سات ماہ سے میں بےروزگار ہوں ، میرا بیٹا ہے میرے بڑھے والدین ہیں جو بیمار ہیں ، مگر میرا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔

نیوز 360 سے گفتگو میں زارا عباس نے انکشاف کیا کہ "مرید عباس کے بہترین دوستوں کی جانب سے ، جو میڈیا سے تعلق رکھتے ہیں مجھے پیغام مل رہے ہیں کہ میں قاتلوں سے صلح کرلو۔ انہیں معاف کردوں جنہوں نے میرا ہنستا بستا گھر اجاڑ دیا۔ مجھے ایسے میڈیا پرسنز پر افسوس ہوتا ہے کہ بجائے اس کے کہ وہ میری آواز بنیں ، وہ میری آواز کو دبانے کی کوشش کررہے ہیں۔

متعلقہ تحاریر