بانی ایم کیو ایم کی اشتعال انگیز تقریر: رؤف صدیقی سمیت تمام ملزمان باعزت بری

انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت سے بری ہونے والے دیگر ملزمان میں فاروق ستار ، خواجہ اظہار الحسن ، وسیم اختر اور عامر خان شامل ہیں۔

بانی ایم کیو ایم الطاف حسین کی اشتعال انگیز تقریر کا معاملہ ، انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے متحدہ قومی موومنٹ کے چھ رہنماؤں کو بری کردیا۔

انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت ایم کیو ایم رہنماؤں کے خلاف اشتعال انگیز تقریر کے 3 مقدمات کا فیصلہ سنا دیا۔

یہ بھی پڑھیے

سپریم کورٹ کے سینئر ایڈووکیٹ نے اپنے دوست ارشد شریف کے قتل کی بین الاقوامی تحقیقات کیلئے خط لکھا دیا

میڈیا مالکان خواتین صحافیوں کے لیے آسانی پیدا کریں، صدف نعیم کے والد کا مطالبہ

عدالت نے سابق وزیر داخلہ سندھ روف صدیقی ، فاروق ستار سمیت تمام ملزمان کو بری کردیا۔

عدالت کی جانب سے دیگر بری ہونے والے ملزمان میں عامر خان ، وسیم اختر ، خواجہ اظہار الحسن  شامل ہیں۔

ملزمان کے خلاف شہر کے مختلف تھانوں میں مقدمات درج  تھے ، ملزمان پر بانی ایم کیو ایم کی اشتعال انگیز تقریر میں سہولت کاری کا الزام تھا۔

انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت سے بریریت کے بعد ایم کیو ایم کے رہنما اور سابق وزیر داخلہ سندھ روف صدیقی نے کہا ہے کہ اللہ تعالیٰ کا بڑا شکر ہے جس نے آج ہمیں باعزت بری کرایا۔

رؤف صدیقی نے اپنے ویڈیو بیان میں کہا ہے کہ آج انسداد دہشت گردی کی عدالت نمبر ایک میں پیش ہوئے تھے ، ہمارے خلاف 23 ایف ائی آرز ایک رات میں شہر کے مختلف تھانوں میں کاٹی گئیں تھیں۔ تالیاں بجانے والے بے ہنگم کیس میں چھہ برس تک ہمارا ٹرائل ہوا۔

رہنما ایم کیو ایم رؤف صدیقی کا کہنا ہے کہ لیکن اللہ کا شکر آج ہم بری ہوئے ، فرمائشی مقدمات نہیں بنانے چاہئیں۔ آپ نے بھی اللہ کو جان دینی یے ، بے ہنگم مقدمات میں ایم کیو ایم کی پوری قیادت کو نامزد کیا گیا ، بے بنیاد مقدمات میں قیادت کا ٹرائل کیاگیا قید کیا گیا جیل بھیجا گیا۔

متعلقہ تحاریر