افغانستان کی مدد کے بغیر پاکستان میں دہشتگردی ختم نہیں ہوسکتی، فواد چوہدری

رہنما تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ عمران خان کا بیانیہ تھا کہ سیاسی مسائل کا فوجی حل نہیں ہوتا ، اور ن لیگ کے رہنما کہہ رہے ہیں کہ پاکستان میں دہشتگردی عمران خان لایا۔

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت کی کوئی پالیسی نہیں ہے ، بلاول بھٹو زرداری امریکا کے 17 دورے کرچکے مگر انہوں نے کبھی افغانستان کا ذکر نہیں کیا۔ خواجہ آصف کہتے ہیں کہ دہشتگردی عمران خان لے کر آیا ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے رہنما تحریک انصاف فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ عمران خان نے ہمیشہ کہا ہے کہ افغان مسئلے کا حل صرف بات چیت سے ہو سکتا ہے ، وزیراعظم نے اپنی تقریروں میں کبھی افغانستان کا ذکر نہیں کیا اور خواجہ آصٖف کہتے عمران خان ملک میں دہشتگردی لے کر آیا ہے۔ لیگی رہنماؤں کے بیانات سے ان کی سنجیدگی کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔ عمران خان کا بیانیہ تھا کہ سیاسی مسائل کا فوجی حل نہیں ہوتا۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا ہم نے دہشتگردی پر قابو پاکر امن قائم کیا ، یاد رکھیں قبرستان بنا کر کبھی امن قائم نہیں کیا جاسکتا ، ہمارے دور میں کوئی قابل ذکر دھماکہ نہیں ہوا۔

یہ بھی پڑھیے

فواد چوہدری کے جیل سے باہر آتے ہی الیکشن کمیشن پر تابڑ توڑ وار

سانحہ پشاور ہوا نہیں اور انہوں نے الیکشن ملتوی کرنے کی باتیں کردیں، عمران خان کا حکومت پر الزام

تحریک انصاف کے رہنما کا کہنا تھا جب افغانستان میں تبدیلی آرہی تھی تو ہماری حکومت تھی ، پاکستان کی حکومت کے تعاون سے افغانستان سے غیرملکیوں کو نکالا گیا۔ افغان طالبان نے پاکستان کی درخواست پر سیف ایگزٹ دیا۔ افغانستان میں جو صحافی کام کررہے تھے ہم نے انہیں نکلنے میں مدد فراہم کی۔ عمران خان افغانستان کی صورتحال کو سمجھتے تھے۔ اگر عمران خان دہشتگرد لایا تو ہمارے دور میں دہشتگردی کیوں نہیں ہوئی۔ ہمارے دور میں تو کرکٹ بحال ہوئی تھی اور سیاحت بحال ہوئی تھی۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا آج ڈالر 272 روپے کا ہو گیا ہے ، موجودہ حکومت نے ملک کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے ، مہنگائی کے باعث متوسط طبقے کی کمر ٹوٹ گئی ہے ، صورتحال کو کنٹرول کرنے کے بجائے گرفتاریاں شروع کردی گئی ہیں۔ شہباز گل اور اعظم سواتی کے بعد مجھے گرفتار کرلیا گیا اب شیخ رشید کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ طاقت کے استعمال سے معاملات مزید پیچیدہ ہوں گے۔

رہنما تحریک انصاف کا کہنا تھا اگر جہلم اور میانوالی کا ایم این اے غدار ہے تو پھر وفادار کون ہے؟ اداروں سے کہتا ہوں کہ ان کا اتنا بوجھ نہ اٹھائیں ، پاکستان کو غیرمستحکم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ طاقت کا استعمال حکمت عملی کا حصہ ہوتا ہے پوری اسٹریٹیجی نہیں ہوتی۔ ایسا نہیں ہوسکتا کہ بم مارو اور امن ہو جائے۔ افغانستان کی مدد کے بغیر پاکستان میں دہشتگردی ختم نہیں ہوسکتی۔ موجودہ حکومت نے افغان پالیسی مکمل طور پر تباہ کرکے رکھ دی ہے۔ شہباز شریف نے آج تک ایک بھی دورہ افغانستان نہیں کیا۔ نواز شریف اور اس کے بچے لندن میں بیٹھے ہیں انہوں نے یہاں ڈمی حکومتیں بنا دی ہیں۔ پنجاب میں ایسی کابینہ بنائی گئی جن کو گھر والے بھی نہیں جانتے۔

متعلقہ تحاریر