عمران خان پلس تو ہوسکتا ہے مائنس نہیں ہوسکتا، فواد چوہدری

رہنما تحریک انصاف حماد اظہر کا کہنا ہے کہ پی ڈی ایم کی حکومت کو ایک سال مکمل ہوگیا ہے، زرمبادلہ کے ذخائر 17ارب سے 9ارب روپے رہ گئے ہیں، پچاس فیصد انڈسٹری بند ہوگئی ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا ہے کہ حکومت نے نیشنل سیکیورٹی کونسل میں جنرلز کو ججز کے خلاف استعمال کرنے کی کوشش کی۔ لیکن اس میں حکومت کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ دیکھنا یہ ہے کہ حکومت نے سو پیاز کھانے ہیں یا آرام سے سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل کرنا ہے۔

ان خیالات کا اظہار سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے رہنما تحریک انصاف اور سابق وفاقی وزیر حماد اظہر کے ہمراہ لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ن لیگ اور جے یو آئی کو اپنی سیاست پر نظر ثانی کی ضرورت ہے۔ عمران خان پلس تو ہوسکتا ہے مائنس نہیں ہوسکتا۔ سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد تو ہونا ہی ہے۔

یہ بھی پڑھیے 

عدلیہ ، اسٹیبلشمنٹ اور میڈیا پر عوام کا اعتماد نہیں رہا، سید خورشید شاہ

پرویز الہٰی کا ایم کیوایم سمیت تمام پرانے اتحادیوں سے رابطے بحال ہونے کا دعویٰ

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ عدالتوں نے عمران خان پر جعلی کیسز کو ختم کرکے ملک کو جمہوریت کی طرف لانے کی کوشش ہے، چیف جسٹس آف پاکستان کے خلاف ادارے ہی تو کام کررہے ہیں، ایف آئی اے کا سائبر کرائم ونگ ہی چیف جسٹس آف پاکستان کے خلاف معاملات کو ہیڈ کررہا ہے۔

رہنما تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ آئین کہتا ہے کہ اسمبلی میں آرمی چیف اور چیف جسٹس کے کردار پر بات نہیں ہوسکتی، حکومت نے عمران خان کو نااہل کروانے کیلئے سر دھڑ کی بازی لگالی ہے لیکن نہیں ہوئے۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ کسی جج نے یہ نہیں کہا کہ الیکشن 90 روز میں نہیں ہونے ، یہ چھوٹے لوگ ہیں جو بڑی کرسیوں پر بیٹھ گئے ہیں ، یہ ججز کے درمیان تقسیم کر رہے ہیں یہ چیف جسٹس سے استعفیٰ کی باتیں کر رہے ہیں ، جسٹس اطہر من اللہ بہتری جسٹس ہیں ہمیں انکے فیصلے پر کوئی اعتراض نہیں ہے ، تمام ججز قابل احترام ہیں ، قوم چیف جسٹس اور دوسرے ججز کے فیصلے کو دیکھ رہی ہے۔

تحریک انصاف کے رہنما کا کہنا تھا کہ پاکستان کی عوام کا مسئلہ الیکشن ہے جہاں اسمبلی نہی ہے وہاں اسمبلی ہونی چاہیے، پاکستان کے ٹھیک ہونے کا واحد حل الیکشن ہے، گیلپ سروے کے مطابق 80 فیصد تاجر سمجھتے ہیں ہم کہیں ترقی نہیں کر رہے۔

انہوں نے کہا کہ ایران اور سعودی عرب کے تعلقات میں بہتری ہوئی ہے، عرب دنیا میں تعلقات کی ہیت بدل گئی ہے، پاکستان 1970 سے ان تعلقات میں اہم کردار ادا کر رہا ہے، عمران خان نے سعودی عرب اور ایران کے درمیاں تعلقات کی بحالی کا آغاز کیا تھا، بدقسمتی سے اب پاکستان ان معاملات میں کہیں کھڑا نظر نہیں آرہا، جو کچھ فلسطین میں ہورہا ہے بدقسمتی سے پاکستان سے کوئی ایسی آواز نہیں بلند نہیں ہوئی، یہاں بھی پولیس ایسے ہی کر رہی ہے پولیس کو کچھ ہمارے ساتھ کر رہی ہے کس منہ سے فلسطین پر بول سکتے ہیں۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے رہنما تحریک انصاف حماد اظہر کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کی حکومت کو ایک سال مکمل ہوگیا ہے، زرمبادلہ کے ذخائر 17ارب سے 9ارب روپے رہ گئے ہیں، پچاس فیصد انڈسٹری بند ہوگئی ہے، اس بار آپ کی گروتھ منفی ہوگی، پاکستان نے بہت مشکل حالات دیکھے لیکن اتنی تباہی نہیں ہوئی۔

متعلقہ تحاریر