آصف زرداری نے ن لیگ سے پیچھا چھڑانے کی تیاری شروع کرلی

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ن لیگ نے اب بھی اپنی سیاست پر نظرثانی نہ کی تو آصف زرداری انہیں ان کے سیاسی گڑھ پنجاب میں سیاسی نقصان پہچانے میں کامیاب ہو جائیں گے۔

سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے کوچیئرمین آصف علی زرداری نے اپنا قیام لاہور میں غیرمعینہ تک طویل کرکے پی ٹی آئی کے بعد مسلم لیگ (ن) کو ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ اپنی سیاسی سرگرمیوں کو پروان چڑھانے کے لیے پی پی کے کوچیئرمین نے ن لیگ کے مرکز ماڈل ٹاؤن میں نیا گھر بھی خرید لیا ہے، جہاں اگلے چند دنوں میں منتقل ہو جائیں گے۔ سیاسی تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ آصف علی زرداری کی موجودہ سیاسی چالوں سے ایسا لگتا ہے کہ انہوں نے مسلم لیگ (ن) سے پیچھا چھڑانے کی تیاریاں شروع کردی ہیں۔

لاہور میں سابق صدر آصف علی زرداری کی سیاسی سرگرمیاں عروج پر ہیں ، مختلف بڑے بڑے سیاسی سے روزانہ کی بنیاد پر ملاقاتیں جاری ہیں۔ الیکشن کی آمد آمد کے ساتھ ہی پنجاب سے بڑے بڑے سیاسی نام تیزی سے پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کررہے ہیں۔ جبکہ سابق صدر نے پنجاب کے بڑے بڑے تاجروں کی توجہ اپنی جانب مبذول کروا لی ہے۔

یہ بھی پڑھیے 

جہانگیر ترین نے پی ٹی آئی کا کاٹھ کباڑ جوڑ کر نئی سیاسی دکان کھول لی

چیئرمین پی ٹی آئی کو چارٹر آف اکانومی کا مشورہ دیا تھا، آصف علی زرداری

گذشتہ روز ایف پی سی سی آئی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے کوچیئرمین کا کہنا تھا کہ معیشت کی بحالی کے لیے ایکسپورٹ کا بڑھانا ہوگا۔ بیرونی دنیا سے لوگ پاکستان میں ایک ڈالر لگاتے ہیں اور پانچ ڈالر کماتے ہیں ، یہی کام پاکستانی سرمایہ کار کیوں نہیں کرسکتے۔

تاجر برادری کو مخاطب کرتے ہوئے آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ تاجر برادری کا خیال رکھا ہے ، پنجاب کے بڑے بزنس مین اکٹھے ہو جائیں سرمایہ کاری کی گارنٹی میں دیتا ہوں۔ کیونکہ ہم نے آنے والی نسلوں کے لیے معیشت کو بہتر کرنا ہے۔

آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ اس وقت ملک میں چارٹر آف اکانومی کی ضرورت ہے ، پبلک پرائیویٹ پارٹرشپ کی ضرورت ہے۔ اگر ہمیں اپنے معاشی مسائل کو حل کرنا ہے تو ہمیں ایکسپورٹ کو بڑھانا ہوگا ، کیونکہ ایکسپورٹ بڑھنے سے مسائل حل ہوتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ میثاق جمہوریت اور معیشت کےلئے طویل المدتی پالیساں بنانے کی ضرورت ہے، ٹرین تو کوئی بھی پاکستانی کاروباری شخص بنا سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ میں نہروں سے بجلی پیدا کرنے کا حامی ہوں۔

واضح رہے کہ دو روز بلاول ہاؤس لاہور میں پیپلزپارٹی کے ٹکٹ ہولڈرز  سے ملاقات کے دوران موجودہ  سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال  کرتے ہوئے آصف زرداری نے کہا تھا کہ”میں نے جیل میں معیشت پر بہت ساری کتابوں کا مطالعہ کیا ہے، اور ایسے حل دیے جس سے ہمارے دور میں زرمبادلہ کے ذخائر 24 ارب ڈالرز ہوگئے تھے، ملکی معیشت کو سنبھال کر زر مبادلہ کے ذخائر 100 ارب ڈالرز تک پہنچاؤں گا“۔

آصف علی زرداری نے یہ بھی دعویٰ کیا تھا کہ یہ لوگ دو ماہ میں انتخابات نہیں کراسکتے ، الیکشن تبھی ہوں گے جب میں چاہوں گا۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ آصف زرداری درحقیقت مسلم لیگ  ن کوچیلنج کررہے ہیں، ن لیگ کو اب بھی اپنی سیاست پر نظرثانی کرکے پیپلزپارٹی کے عزائم کا اندازہ لگانا چاہیے ورنہ آئندہ الیکشن میں اسے اپنے سیاسی گڑھ پنجاب میں شدید نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے۔

متعلقہ تحاریر