مسلم لیگ ن کا لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے پر عدالت عظمیٰ سے سوموٹو لینے کا مطالبہ

مسلم لیگ ن کا کہنا ہے لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے سے صوبے میں ہارس ٹریڈنگ اور کرپشن کا بازار گرم ہوگا کیوںکہ اعتماد کے ووٹ کے لئے انکے پاس بندے پورے نہیں۔

پاکستان مسلم لیگ ن نے وزیر اعلیٰ پنجاب کی بحالی کو ، صوبے میں کرپشن کا بازار کھولنے کے مترادف قرار دے دیا۔ مسلم لیگ ن نے کل کے عدالتی فیصلے پر سپریم کورٹ سے سوموٹو نوٹس لینے کا مطالبہ کر دیا۔

تفصیلات کے مطابق لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں مسلم لیگ ن کے رہنماؤں نے اہم پریس کانفرنس کی ہے۔ پریس کانفرنس سے رانا ثناء اللہ ، خواجہ سعدرفیق ، طارق بشیر چیمہ ، عطاء اللہ تارڑ اور عظمیٰ زاہد بخاری نے خطاب کیا۔

یہ بھی پڑھیے

ڈی نوٹیفائی کیس میں ہائی کورٹ کا متوازن فیصلہ: پرویز الہیٰ اپنے عہدے پر بحال ، پی ٹی آئی اور پی ڈی ایم منہ تکتے رہ گئیں

آصف زرداری نے پنجاب کی وزارت اعلیٰ لینے سے انکار کردیا

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ "کل کے عدالتی فیصلے کو قانونی فورمز پر چیلنج کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، رانا ثناء اللہ نے کہنا تھا اس فیصلے سے قانونی پیچیدگیاں پیدا ہوئی ہیں، اس فیصلے سے صوبے میں ہارس ٹریڈنگ اور کرپشن کا بازار گرم ہوگا کیوںکہ اعتماد کے ووٹ کے لئے انکے پاس بندے پورے نہیں۔

ماڈل ٹاؤن پارٹی سیکریٹریٹ میں وفاقی وزرا خواجہ سعد رفیق، رانا ثنااللہ اور طارق بشیر چیمہ نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے لاہور ہائی کورٹ کے گزشتہ روز کے پرویز الہی کو بحال کرنے کے عدالتی فیصلے کو چیلنج کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ، رہنماؤں نے مشترکہ طور پر سپریم کورٹ سے سوموٹو نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔

وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق بولے کہ عمران خان اب بھی یہ چاہتے ہیں کہ اسٹیبلشمنٹ سیاست میں ملوث ہو اور اسے اقتدار میں لائے، ہم ملکی معیشت کو بہتری کی طرف لانے کی جنگ لڑ رہے ہیں مگر عمران خان اس میں رکاوٹیں ڈال رہے ہیں، عمران خان مسلسل جمہوریت پر حملہ آور ہیں، اسمبلیاں تحلیل کرنے کی بھڑک ہوا میں اڑ گئی۔

وفاقی وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ عمران خان کو جلدی کس بات کی ہے، 8,9 مہینے بعد الیکشن ہوں گے۔ گورنر نے آئینی اختیار کے تحت اعتماد کے ووٹ کا کہا، گزشتہ روز کے عدالتی فیصلے میں انصاف کے تقاضے پورے نہیں ہوئے۔

وفاقی وزیر رانا ثناء اللہ نے کہا کہ عمران خان کی شکل میں ایک سیاسی ٹولہ ملک دشمن ایجنڈے پر گامزن ہے، عدالت کے عبوری ریلیف کی بجائے مکمل ریلیف دے دیا، صوبے میں باپ بیٹے نے اربوں کی دیہاڑی لگائی ہوئی ہے، فیصلے سے صوبے میں ہارس ٹریڈنگ اور کرپشن کا بازار گرم ہوگا کیونکہ اعتماد کے ووٹ کے لئے انکے پاس پاس بندے پورے نہیں۔ سپریم کورٹ اس معاملے کا سوموٹو نوٹس لے۔

رہنما مسلم لیگ ق اور وفاقی وزیر طارق بشیر چیمہ کا کا کہنا تھا کہ آج کی پریس کانفرنس کا چودھری شجاعت کو بتا کر آیا ہوں، اعتماد کے ووٹ والے دن معلوم ہو جائے گا کہ ق لیگ کے کتنے ارکان پرویز الہیٰ کے ساتھ ہیں اور کتنے چودھری شجاعت کے ساتھ ہیں۔

متعلقہ تحاریر