کراچی میں نئے سال آغاز: الطاف حسین کے حق میں نعرے ، گورنر پر جوتا اچھال دیا گیا

نئے سال کی آمد کے موقع پر متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے بانی الطاف حسین کے چاہنے والے کارکنان اپنے قائد کے حق میں نعرے لگائے جبکہ کسی دل جلے نے گورنر سندھ کی جانب جوتا اچھال دیا۔

ایک جانب متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے بانی الطاف حسین کے حق میں نعرے لگ گئے ہیں وہیں دوسری جانب ایم کیو ایم کے تمام دھڑوں کو اکٹھا کرنے کی کوششیں کرنے والے گورنر سندھ کامران ٹیسوری پر جوتا اچھال دیا گیا۔

سال نو کے موقع پر یعنی 31 دسمبر کی رات کراچی کے علاقے نمائش چورنگی پر اہل کراچی نے شاندار طریقے سے نئے سال کو ویلکم کیا۔

یہ بھی پڑھیے

کپڑے بیچنے والے وزیراعظم نے معیشت کا پہیہ جام کردیا ہے، اسد عمر

عمران خان نیازی کو تحریک عدم اعتماد کے ذریعے گھر بھیجا ، احسن اقبال

نمائش چورنگی پر زبردست آتشبازی کی گئی جس سے آسمان رنگ و نور سے نہا گیا ، لوگوں نے بھرپور طریقے سے نئے سال کو خوش آمدید کہا۔

جب اہل کراچی نئے سال کو ویلکم کہہ رہے تھے تو عین اسی لمحے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے بانی الطاف حسین کے چاہنے والے کارکنان اپنے قائد کے حق میں نعرے لگا رہے تھے۔

پرجوش کارکنان نے ہاتھوں الطاف حسین کی تصویر والے بینر اٹھا رکھے تھے اور وہ الطاف حسین کے حق میں نعرے بھی لگا رہے تھے۔

پرجوش نوجوان نعرے لگا رہے تھے "ہم نہ ہوں ہمارے بعد الطاف الطاف۔”

جب یہ سب کچھ چل رہا تھا تو اس موقع پر گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری اور ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی لوگوں کے ہمراہ سال نو کا جشن منانے کے لیے نمائش چورنگی پہنچے۔

جب یہ سب کچھ چل رہا تھا تو اس موقع پر گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری اور ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی لوگوں کے ہمراہ سال نو کا جشن منانے کے لیے نمائش چورنگی پہنچے۔

آتش بازی سے قبل جب گورنر سندھ کامران ٹیسوری اور خالد مقبول صدیقی میڈیا سے گفتگو کرنے کے لیے پہنچے تو رش میں کسی شخص نے کامران ٹیسوری کی جانب جوتا اچھال دیا۔ تاہم خوش قسمتی سے جوتا گورنر سندھ کو نہیں لگا اور رپورٹر کے ہاتھ سے ٹکرا کر نیچا گر گیا۔

ان دونوں واقعات پر تبصرہ کرتے ہوئے تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ دونوں واقعات محبت اور نفرت پر مبنی ہیں ، ایک طرف کارکنان الطاف حسین کی واپسی چاہتے ہیں تو دوسری طرف وہی کارکنان الطاف حسین کے بغیر ایم کیو ایم کے اکٹھ کو بھی تسلیم کرنے کو تیار نہیں۔

متعلقہ تحاریر