عالم کو ڈیزل کہنے والوں کو تجدید ایمان و نکاح کرلینا چاہیے، پشاور کے علما کافتویٰ
ڈیزل منافق اور خبیث جیسے کلمات سخت گستاخانہ ہیں اور تحقیق کے بغیر علمائے کرام کواس قسم کے قبیح و شنیع کلمات کہنا نہ صرف بدترین فسق اور گمراہی ہے بلکہ ان کلمات کے کفریہ ہونے کا اندیشہ ہے، مفتی عرفان اللہ حقانی اور مفتی حبیب الرحمان کا فتویٰ، سوشل میڈیا صارفین کی شدید تنقید
خیبرپختونخوا کے صوبائی دارالحکومت پشاور سے تعلق رکھنے والے علمائے کرام نے فتویٰ دیا ہے کہ عالم دین کو ڈیزل کہنے والے کو احتیاطاً ایمان اور نکاح کی تجدید کرلینی چاہیے۔
سوشل میڈیا صارفین نے معروف عالم دین کے مبینہ فتوےکا خوب مذاق اڑا رہے ہیں اور انہیں تنقید کا نشانہ بنار ہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
ن لیگ میں مفتاح اسماعیل اور شاہد خاقان عباسی کی شکل میں بغاوت سر اٹھارہی ہے؟
مجھے نااہل کیا گیا تو لوگ میرے نظریے کو ووٹ دیں گے، عمران خان
پاکستان ٹرائب نامی انگریزی اشاعت کے مطابق پشاور کے علاقے حیات آباد فیز 2 میں واقع مدرسۃ الفرقان الکریم کے مفتی عرفان اللہ حقانی اور مفتی حبیب الرحمان نے فتویٰ دیا ہے کہ عالم دین کو ڈیزل کہنےوالوں کو نکاح اور ایمان کی تجدید کرنے چاہیے ۔
— Voice of Pakistan (@Vo_Pakistan) January 19, 2023
علمائے کرام سے استفسار کیا گیا تھا کہ ایسے شخص کے بارے میں ان کی کیا رائے ہے جو ایک عالم دین کو ڈیزل، منافق اور خبیث جیسے القابات سے نوازتا ہے۔
جواب میں کہا گیا تھا کہ مذکورہ کلمات سخت گستاخانہ ہیں اور تحقیق کے بغیر علمائے کرام کواس قسم کے قبیح و شنیع کلمات کہنا نہ صرف بدترین فسق اور گمراہی ہے بلکہ ان کلمات کے کفریہ ہونے کا اندیشہ ہے۔ مذکورہ شخص پر واجب ہے کہ فوراًان کلمات سے صدق دل کے ساتھ علانیہ توبہ کرے بلکہ اسے احتیاطاً تجدید ایمان و تجدید نکاح بھی کرلینا چاہیے اور جب تک وہ اپنے عمل سے توبہ نہ کرے اس کے ساتھ دوستانہ تعلقات نہ رکھیں۔
سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے ان مبینہ فتووں کو تنقید کانشانہ بنایاجارہا ہے ۔فیس بک پر اس حوالے سے شیئر کی گئی ایک پوسٹ پر صارفین نے سخت ردعمل کا اطہار کیا ہے۔
ایک صارف نے لکھاکہ اس سے کہیں بہتر تھا کہ وہ فضل الرحمان کو مولانا کہنے والوں کیخلاف فتویٰ جاری کریں۔
ایک اور صارف نے لکھا کہ مطلب مولانا طارق جمیل اور شیرانی صاحب کوسب کچھ کہنے سے کچھ نہیں ہوتا، بس فتویٰ صرف سیاسی فائدے کیلیے ہے۔
ایک صارف نے استہزائیہ انداز میں سوال کیا کہ مفتی صاحب اگر میں پٹرول پمپ جاکر ڈیزل کا مطالبہ کرتا ہوں تو کیا مجھے اس فتوے کے تحت شادی کی تجدید کرنا ہوگی؟
ایک اور صارف نے لکھاکہ میں شادی شدہ نہیں ہوں تو کیا میں ہزار مرتبہ انہیں ڈیزل بول سکتا ہوں؟