لاہور ہائی کورٹ نے پنجاب میں انتخابات سے متعلق کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا

لاہور ہائی کورٹ نے دلائل مکمل ہونے کے بعد پنجاب میں الیکشن کی تاریخ نہ دینے کیخلاف کیس کی سماعت مکمل ہوگئی، عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا ہے ،امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ فیصلہ آج ہی سنایا جائے گا

لاہور ہائی کورٹ نے  پنجاب میں عام انتخابات کی تاریخ سے متعلق فیصلہ محفوظ کرلیا ہے ۔لاہور ہائی کورٹ نے دلائل مکمل ہونے کے بعد پنجاب میں الیکشن کی تاریخ نہ دینے کیخلاف کیس کی سماعت مکمل ہوگئی ہے ۔

لاہور ہائی کورٹ میں پنجاب میں عام انتخابات کی تاریخ نہ دینے کیخلاف کیس کی سماعت ہوئی۔ دوران سماعت  ای سی پی کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ درخواست غیرموثر قرار دیتے ہوئے مسترد کی جائے۔

یہ بھی پڑھیے

اسلام آباد بار کا سپریم کورٹ سے پنجاب اور کے پی انتخابات  کی تاریخ دینے کی استدعا

الیکشن کمیشن پاکستان کے وکیل شہزاد مظہر نے عدالت میں  دلائل دیتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف کے رہنما اسدعمرنےاپنی پٹیشن میں الیکشن کمیشن اور گورنر کو فریق نہیں بنایا،عدالت پٹیشن مسترد کردے ۔

گورنر  پنجاب کےوکیل شہزاد شوکت نے عدالت کو بتایا کہ نگران کابینہ کی موجودگی میں گورنر کاتاریخ دینا لازم نہیں ہے، درخواستیں قابل سماعت نہیں ہیں، درخواستوں کو جرمانے کے ساتھ مسترد کر دیا جائے۔

شہزاد شوکت نے کہا کہ جب گورنرکو نگران وزیراعلیٰ اور کابینہ تقرر کا اختیارنہیں ہے تو  ایسےمیں لازم نہیں کہ وہ تاریخ دے۔اسدعمر  نے وفاق اورالیکشن کمیشن کوپارٹی نہیں بنایا صرف گورنر کوہی فریق بنایا گیا۔

ای سی پی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ الیکشن کمیشن نے وفاق سے14بلین روپے کی درخواست کی ہے تاہم وزارت خزانہ نے مالی مشکلات، معاشی صورتحال  کی وجہ سے صرف 5بلین  ہی فراہم  کیے  ہیں۔

وکیل الیکشن کمیشن نے کہا کہ پولیس، عدلیہ سمیت دیگر اداروں نے عملہ دینے سے انکار کردیا ہے الیکشن کرانے کے لیے سٹاف بھی چاہیے ہوتا ہے، الیکشن کمیشن ایسے حالات میں کیسے الیکشن کروا سکتا ہے۔

وکیل الیکشن کمیشن نے عدالت میں کہا کہ اگر قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلی کے الیکشن ایک دن نہ ہوں تو شفاف الیکشن نہیں ہو سکتے  ہیں۔قانون میں الیکشن کی تاریخ موخر ہو سکتی ہے.

یہ بھی پڑھیے

پنجاب اور خیبرپختونخوا کے انتخابات: تمام حکومتی اداروں نے ہاتھ کھڑے کردیے

وکیل الیکشن کمیشن نے کہا کہ پنجاب اسمبلی کے الیکشن پہلے ہوں اور قومی اسمبلی کے بعد میں تو پنجاب میں نگران حکومت نہیں ہوگی۔ اگر پنجاب میں نگران حکومت نہیں ہو گی شفاف انتخابات کیسے ہو سکتے ہیں ؟۔

الیکشن کمیشن پاکستان  کے وکیل شہزادہ مظہر نے کہا کہ آئین میں کہیں نہیں لکھا کہ الیکشن کمیشن عام انتخابات کی تاریخ دے گا۔ اگر یہ کہیں لکھا ہو گا تو میں عدالت سے باہر چلا جاؤں گا ۔

متعلقہ تحاریر