مجھے پاکستان کے سوشل میڈیا پر میچ فکسر کہا جاتا ہے، وسیم اکرم

عالمی میڈیا آؤٹ لیٹ وائیڈ ورلڈ آف اسپورٹس کو انٹرویو دیتے ہوئے پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان وسیم اکرم نے کہنا ہے کہ میچ فکسنگ کے الزامات مجھے اس بات پر مجبور کرتے ہیں کہ میں اپنی سوائح عمری "سلطان" لکھوں۔

پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور پوری دنیا میں سوئنگ کے سلطان کے نام سے مشہور وسیم اکرم نے کہا ہے کہ انہیں پاکستان کے سوشل میڈیا پر میچ فکسر کہا جاتا ہے۔

وسیم اکرم نے عالمی میڈیا آؤٹ لیٹ وائیڈ ورلڈ آف اسپورٹس کو دیئے گئے اپنے تازہ ترین انٹرویو میں اپنے اوپر لگنے والے میچ فکسنگ کے الزامات کے بارے میں کھل کر بات چیت کی۔

یہ بھی پڑھیے

انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے لیے 18 رکنی اسکواڈ کا اعلان

قطر فٹ بال ورلڈکپ: افتتاحی تقریب کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا

اپنے اوپر لگنے والے الزامات سے متعلق بات کرتے ہوئے وسیم اکرم کا کہنا تھا مجھ پر میچ فکسنگ کے الزامات مجھے اس بات پر مجبور کررہے ہیں کہ میں اپنی سوانح عمری ’سلطان: ایک یادداشت‘ لکھوں۔

وسیم اکرم کا کہنا تھا "آسٹریلیا، انگلینڈ، ویسٹ انڈیز اور بھارت میں میرا نام ورلڈ الیون میں اب تک کے عظیم ترین گیند بازوں میں سے ایک کے طور پر لیا جاتا ہے۔ لیکن پاکستان میں سوشل میڈیا کی موجودہ نسل مجھے میچ فکسر کے طور پکارتی ہے۔‘‘

ان الزامات کا سامنا وسیم اکرم کو اس وقت دوبارہ کرنا پڑا جب انہوں نے ایک سپورٹس شو میں تجزیہ کار کے طور پر ٹی 20 ورلڈ کپ 2022 کے دوران پاکستانی کھلاڑیوں کی کارکردگی کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ جس کے بعد پاکستانی کرکٹ شائقین نے ان پر 1990 کی دہائی میں پہلی بار میچ فکسنگ کے الزامات کو دہرایا۔

واضح رہے کہ اس سے قبل قومی کرکٹ ٹیم کے سابق فاسٹ شعیب اختر نے بھی وسیم اکرم پر لگائے جانے ولاے میچ فکسنگ کے الزامات کا بھرپور انداز میں دفاع کیا تھا۔

فاسٹ باؤلر شعیب اختر نے کہنا تھا کہ میں 1990 کی دہائی کے چند میچز دیکھ رہا تھا اور میں یہ دیکھ کر حیران رہ گیا کہ وسیم اکرم نے اپنی شاندار باؤلنگ سے پاکستان کو ناممکن حالات سے کیسے نکالا۔“

شعیب اختر کا کہنا تھا کہ "میں یہ واضح کردینا چاہتا ہوں اگر وسیم اکرم مجھے میچ فکسنگ کرنے کو کہتے تو میں انہیں مار ڈالتا ، لیکن انہوں نے مجھے کبھی ایسی کوئی بات نہیں کی۔”

شعیب اختر نے اپنے پورے کیریئر کے دوران وسیم اکرم کے تعاون کا شکریہ ادا کیا۔

سابق فاسٹ باؤلر کا کہنا تھا کہ "میں نے ان کے ساتھ سات سے آٹھ سال تک کرکٹ کھیلی ، اور میں بہت سی مثالوں کا حوالہ دے سکتا ہوں جہاں انہوں نے میرے لیے ٹیلنڈرز کو چھوڑتے ہوئے ٹاپ آرڈر کی وکٹیں لینے کی ذمہ داری لے کر مجھے کور دیا۔ یہاں تک کہ انہوں نے مجھے اپنی پسند کی بال سے باؤلنگ کرنے دی حالانکہ اس کی وکٹیں مجھ سے بہت زیادہ تھیں۔

شعیب اختر نے مزید کہا کہ "پرانے میچز دیکھنے کے بعد ، میں نے وسیم اختر کو فون کیا اور ان کے ساتھ کھیلتے ہوئے ان کی عظمت کی صحیح معنوں میں تعریف نہ کرنے پر معذرت کی۔”

متعلقہ تحاریر