کراچی میں کوہلی کی تصویر وال شرٹ دیکھ کر بھارتی صحافی کا دلچسپ سوال

”یہاں اگر میں بابر اعظم کی شرٹ پہن کر میچ دیکھنے گیا تو؟“بھارتی صحافی  کے سوال پر پاکستانی اور بھارتی شائقین کا ملاجلا ردعمل

 کراچی میں نیشنل  بینک کرکٹ ایرینا میں پاکستان اورنیوزی لینڈ کے مابین دوسرے ٹیسٹ میچ میں ویرات کوہلی کی تصویر سے مزین شرٹ پہن کر آنے والے تماشائی کی تصویر پر بھارتی  صحافی نے دلچسپ سوال کیا ہے۔

بھارتی اور پاکستانی ٹوئٹر صارفین نے صحافی کے ٹوئٹ پر دلچسپ تبصرے کیے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

بابراعظم کو رن آؤٹ کروانے پر امام الحق کو چچا انضمام الحق جیسا قرار دے دیا گیا

پی سی بی نے ڈومیسٹک کرکٹ کا پرانا نظام بحال کردیا

بھارتی صحافی نے اپنے ٹوئٹ میں نیشنل بینک کرکٹ ایرینا کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ”کراچی ٹیسٹ کے دوران  ویرات کوہلی کا پرستار بھارتی جرسی میں ملبوس دیکھا گیا، یہاں اگر میں بابراعظم  کےنام کی جرسی پہن کرمیچ دیکھنے چلا جاؤں تو۔۔۔“۔

انہوں نے مزید کہاکہ”ٹوئٹ کے تبصرے میں ہمارے بھارتی بھائی خود جواب دے دیں“۔

ایک صارف نے لکھاکہ پاکستان پاکستان ہے! اور یہاں سب کرکٹ سے پیار کرنے والے ہیں، کوہلی ہی نہیں یہاں باقی کے بھی پرستار ہیں“۔

ایک صارف نے لکھا کہ”جو لوگ کھیل سے محبت کرتے ہیں وہ  سرحدوں اور قومیت سے بالاتر ہوکرموسیقی کی طرح اسے سراہتے ہیں“۔

ایک صارف نے لکھاکہ”کراچی کی النور سوسائٹی میں واقع النور مسجد میں ویرات کوہلی کا پرستار ایک نوجوان نمازی اس کے نام سے مزین شرٹ پہن کر مغرب کی نماز ادا کررہا ہے“۔

ایک بھارتی صارف نے لکھاکہ” مجھے نہیں معلوم کہ آپ کس ملک میں رہ رہے ہیں، میں نے کولکتہ میں 80-90 کی دہائی کے دوران وسیم اکرم اور عمران خان کے ناموں والی  جرسی پہنے لوگوں کو دیکھا ہے، اسی طرح آپ پاکستانیوں کو سچن یا اظہر کے نام پہنے ہوئے بہت زیادہ دیکھ سکتے ہیں۔ پھر 26/11 ہوا اور سب کچھ ہمیشہ کیلیے بدل گیا“۔

ایک پاکستانی صارف نے لکھاکہ”رہنے دو بھائی بابر اعظم کے نام کی جرسی اپنے گھر میں پہن لینا، اپنی جان کو خطرے میں نہیں ڈالنا“۔

ایک بھارتی صارف نے لکھاکہ” آپ بابر کے مداح ہو سکتے ہیں، مجھ سمیت ہم میں سے بہت سے لوگ بابر کی بیٹنگ کے پرستار ہیں۔لیکن کوہلی پر غیر ضروری تنقید کی وجہ سے آپ کو نفرت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ویسے بھی، آپ شہرت کیلیے یہ سب کرتے ہیں“۔

متعلقہ تحاریر