کابل کے فوجی ہوائی اڈے کے باہر دھماکہ، متعدد افراد ہلاک، افغان وزارت داخلہ
طالبان کے زیرانتظام انتظامیہ کو اسلامک اسٹیٹ (داعش) کے عسکریت پسند گروپ کی طرف سے جاری خونری شورش کا سامنا ہے۔
افغان وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ اتوار کے روز کابل میں قائم فوجی ہوائی اڈے کے باہر دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں متعدد افراد کے جان بحق ہونے کی اطلاعات ہیں۔
افغانستان میں طالبان حکومت کے زیرانتظام وزارت داخلہ کے ترجمان عبدالنفی تکور نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ہے کہ دھماکے کے نتیجے میں متعدد شہری اور فوجی شہید ہوئے ہیں جبکہ درجنوں زخمی بھی ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
ایک عہد تمام ہوا: سابق پوپ بینیڈکٹ 95 سال کی عمر میں انتقال کرگئے
امریکا میں پسند کا تحفہ نہ خرید کر دینے کو 10 سالہ بچے نے ماں کو قتل کردیا
ترجمان کا کہنا ہے کہ دھماکے کی تحقیقات کا حکم دے دیا گیا۔ تاہم دھماکے کی نوعیت اور اس کے اہداف ابھی تک واضح نہیں ہوئے ہیں۔
مقامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق دھماکہ صبح 8 بجے سے پہلے ہوا ۔ مضبوط قلعے کے شکل کے بنے ہوئے فوجی ہوائی اڈے کے باہر ملٹری سائیڈ کے قریب زوردار دھماکہ ہوا جس کی آواز دور دور تک سنائی دی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق دھماکے کے بعد سیکورٹی فورسز نے علاقے کو سیل کردیا اور ہوائی اڈے کی جانب جانے والی تمام سڑکوں کو سیل کردیا۔
طالبان کے زیرانتظام انتظامیہ کو اسلامک اسٹیٹ (داعش) کے عسکریت پسند گروپ کی طرف سے جاری خونری شورش کا سامنا ہے۔
وزارت داخلہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ داعش نے حالیہ ہفتوں میں کابل میں متعدد اہم تنصیبات کو نشانہ بنایا ہے، جن میں روسی اور پاکستانی سفارت خانے کے ساتھ ساتھ ملک کے سابق وزیر اعظم کا دفتر بھی شامل ہے۔