چترال میں رواں سال مارخور کی دوسری ٹرافی ہنٹنگ

امریکی شہری جوزب پلیچ نے 2کروڑ روپے میں پرمٹ حاصل کیا،شکار کردہ مارخور کی عمر 9سال، سینگ 43انچ لمبےتھے

چترال میں رواں سال دوسرا مارخور شکار کرلیا گیا۔ امریکی شہری نے 2کروڑ روپے میں پرمٹ حاصل کرکے پاکستان کے قومی جانور کا شکار کیا۔

وائلڈ لائف حکام کے مطابق مارخور کا شکار توشی شاشا کے علاقے میں میں کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

ٹرافی ہنٹنگ: مارخور کے شکار کے مہنگے ترین پرمٹ فروخت

چترال میں دو سال کے دوران 868 مارخور غائب، انتظامیہ خاموش

مارخور کو پاکستان کا قومی جانور ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ مارخور کو ایسے جانوروں کی صف میں شمار کیا جاتا ہے جن کا وجود خطرے میں ہے۔ یعنی اگر ان کی حفاظت کے لیے مناسب اقدامات نہ کیے گئے تو مستقبل قریب میں یہ نسل کرہ ارض سے ہمیشہ کے لیے نایاب ہو سکتی ہے۔

وائلڈ لائف حکام کے مطابق  مارخور کا کامیاب شکار امریکی شہری جوزب  پلیچ نے کیا،جس نے مارخور کے شکار کا پرمٹ تقریباً 2 کروڑ روپے میں حاصل کیا ۔ شکار کیے جانے والے مارخور کی عمر 9 سال اور سائز 43 انچ تھی۔

واضح رہے کہ رواں برس چترال میں مارخور کی پہلی ٹرافی ہنٹنگ بھی امریکی شہری نے کی تھی۔ ایڈورڈ جوزف ہڈسن نے ہفتہ 2جنوری کوتوشی شاشا کے علاقے میں 44 انچ لمبی سینگوں کے حامل 10برس کے مارخور کا شکار کیا تھا۔ امریکی شہری نے مارخور کے شکار کے لیے 88 ہزارڈالرز کے عوض پرمٹ حاصل کیا تھا۔

اس سے قبل 17 دسمبر 2020 کو امریکی شہری جوزف بریڈفورڈ نے توشی شاشا میں ہی 39 انچ سینگ کے حامل مارخور کا شکار کیا تھا جس کے لیے انہوں نے محکمہ وائلڈ لائف سے 1 کروڑ 31 لاکھ روپے میں پرمٹ حاصل کیا تھا۔

یاد رہے کہ گزشتہ دو سال کے دوران چترال نیشنل پارک سے 868 مارخور غائب ہو گئے ہیں کہا جاتا ہے کہ انھیں غیر قانونی طور پر شکار کر لیا گیا ہے۔ محکمہ جنگلی حیات کے سروے کے مطابق 2019 میں چترال نیشنل پارک میں مارخوروں کی تعداد 2 ہزار 868 تھی جو کہ اب کم ہو کر 2 ہزار رہ گئی ہے۔

متعلقہ تحاریر