سندھ حکومت نے کینسر کے مریضوں کو ادویات سے محروم کردیا

اعدادوشمار کے مطابق سندھ کے مختلف اسپتالوں میں کینسر کے 7 ہزار سے زائد مریض رجسٹرڈ ہیں۔

محکمہ صحت سندھ نے حکومت سندھ کے صحت کے حوالے سے کیے جانے والے دعوؤں کی قلعی کھول کر رکھ دی ہے۔ محکمہ صحت سندھ نے کینسر کے مریضوں کے لئے ادویات کی مفت فراہمی بند کردی ہے۔

نیوز 360 کے ذرائع کے مطابق محکمہ صحت سندھ کی جانب سے سول اسپتال میں مریضوں کو ادویات مفت فراہمی روک دی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

کے ایم سی اسپتالوں میں کورونا فنڈز میں مبینہ بدعنوانیوں کا انکشاف

موڈرنا کمپنی، ویکسین بنانے کے بجائے نفع کمانے میں مصروف

ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ اقدام محکمہ صحت نے کینسر ادویات کو بیچنے کی شکایت موصول ہونے کے بعد اٹھایا ہے۔

سرکاری اعدادوشمار کے مطابق اس وقت سندھ بھر کے مختلف اسپتالوں میں سات ہزار سے زائد کینسر کے مریض رجسٹرڈ ہیں۔

ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ محکمہ صحت کی جانب سے جناح اسپتال کراچی کو ادویات کی فراہمی روک دی گئی ہے۔ کینسر کی ادویات کی فراہمی روکنے کے بعد سے مریضوں کو سخت پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

اسپتال کے متعدد شعبوں کی او پی ڈی میں معائنے کے بعد مریض ادویات مارکیٹ سے خریدنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔

ای این ٹی کے مریضوں کو ادویات کی عدم فراہمی کے باعث مالی بوجھ برداشت کرنا پڑتا ہے

نیوز 360 کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق جناح اسپتال میں شہریوں کو ادویات کے حصول میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ جناح اسپتال کی او پی ڈی میں صرف مریضوں کا معائنہ کیا جارہا ہے، جبکہ اسپتال میں بیشتر ادویات مریض میڈیکل اسٹور سے خریدتے ہیں۔

مریضوں کے لواحقین کا کہنا ہے کہ کینسر کی ادویات بہت مہنگی آتی ہیں، ہم غریب لوگ ہیں کہاں سے اتنی مہنگی دوائیاں خرید سکتے ہیں۔ مگر ہم اپنے پیاروں کی زندگیاں بچانے کے لیے مہنگی دوائیاں ادھار اٹھا کر خریدنے پر مجبور ہیں۔

لواحقین کا کہنا ہے کہ اگر کینسر کی ادویات غیر قانونی طریقے سے فروخت ہورہی ہیں تو محکمہ صحت سندھ کو ان لوگوں کے خلاف کارروائی کرنی چاہیے ناکہ ادویات کی فراہمی بند کر دی جائے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ہم وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے درخواست کرتے ہیں کہ ادویات کی فراہمی کو جلد از جلد ممکن بنایا جائے تاکہ ہماری مالی مشکلات کا سدباب ہوسکے۔

متعلقہ تحاریر