حکومت  کا آئی ایم ایف پروگرام ادھورا چھوڑنے پر غور؛ عائشہ غوث پاشا کی تردید

وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق حکومت نے آئی ایم ایف کی شرائط سے تنگ آکر قرض پروگرام ادھورا چھوڑنے پر غور شروع کردیا تاہم وزیرمملکت برائے خزانہ عائشہ غوث پاشا نے کہا کہ اس پروگرام کے لیے سیاسی قیمت ادا کی ہے ، کوشش ہے پروگرم مکمل کیا جائے

حکومت نے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف ) کی مزید شرائط ماننے سے انکار کرتے ہوئے پروگرام نامکمل چھوڑنے پرغور شروع کردیا ہے تاہم  وزیرمملکت برائے خزانہ  کوشش ہے کہ پروگرام جاری رہے ۔

وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق حکومت نے آئی ایم ایف کے قرض پروگرام نامکمل چھوڑنے پرغورشروع کردیا ہے تاہم وزیرمملکت برائے خزانہ عائشہ غوث پاشا نے کہا ہے کہ کوشش ہے کہ معاہدہ ہوجائے۔

یہ بھی پڑھیے

صنعتکاروں کی سیاسی و معاشی بدحالی سے بچنے کیلئے تمام اسٹیک ہولڈرز سے دردمندانہ اپیل

پی ڈی ایم کی اتحادی حکومت نے آئی ایم ایف کی روز بروز بڑھتی شرائط کو ماننے سے انکارکرتے ہوئے قرض پروگرام کو نامکمل چھوڑ کر متبادل طور پر قریبی دوست ممالک سے مزید قرضے لینے پر غور شروع کیا ہے ۔

آئی ایم ایف سے قرض پروگرام کی بحالی تاخیر کا شکار ہے اوراب حکومت سابق وزیراعظم عمران خان کے دور حکومت میں شروع کیے جانے والے آئی ایم ایف قرض پروگرام کو مزید چلانے سے تھک گئی ہے۔

وفاقی وزیر خزانہ و ریونیو اسحاق ڈار نے قریبی دوست ملکوں سے فنڈنگ کے حصول کے لیے غور شروع کررکھا ہے ، حکومت سعودی عرب اور چین سے مزید قرض کے حصول  کے لیے حکمت عملی تیار کررہی ہے ۔

واضح رہے کہ  پاکستان نے مارچ 2019 میں آئی ایم ایف  سے قرض پروگرام لیا تھا اور اب  یہ  قرض پروگرام  30 جون  2023 کو ختم ہوجائے گا۔ حکومت   آئی ایم ایف پروگرام  اپنی شرائط پر لینے کی کوشش کرے گی ۔

یہ بھی پڑھیے

پاکستان کسی صورت ڈیفالٹ نہیں کرے گا عالمی تجزیہ کاروں کو منہ کی کھانا پڑے گی، اسحاق ڈار

معاشی امور کے ماہرین کے مطابق پاکستان انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کا جاری قرض پروگرام نامکمل چھوڑتا ہے تو عالمی مالیاتی ادارہ آئندہ قرض پروگرام کے لیے شرائط مزید کڑی اور  سخت کر دے گا ۔

دوسری جانب  وزیرمملکت برائے خزانہ عائشہ غوث پاشا نے میڈیا نمائندوں سے گفتگو میں آئی ایم ایف پروگرام کو جاری رکھنے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ کوشش ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ ہو جائے۔

ڈاکٹرعا ئشہ غوث پاشہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ فانس ڈویژن اور آئی ایم ایف کے ساتھ بات چیت کررہے ہیں۔ اسٹاف لیول معاہدے کی کوشش کی جا رہی  ہیں۔

وزیرمملکت برائے خزانہ نے کہا کہ ہم نےآئی ایم ایف پروگرام کیلئے سیاسی قیمت ادا کی ۔پوری کوشش ہےکہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ ہوجائے۔ آئی ایم ایف پروگرام مکمل کرنے کے لیے آگے بڑھ رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

اپٹما نے بجلی کے علاقائی مسابقتی توانائی کے نرخ سے متعلق حکم امتناعی حاصل کرلیا

وزیر مملکت ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا نے کہا کہ بجٹ کی تیاری چل رہی ہے،میکرو اکنامک فریم ورک کے پیرامیٹرز تیار کیے ہوئے ہیں۔بجٹ نمبرز کو حتمی شکل دے رہے ہیں۔ جون کے پہلے ہفتے میں بجٹ پیش کیا جائے گا۔

ڈاکٹرعائشہ غوث پاشا نے کہا کہ ٹیکس نیٹ میں اضافہ کرنا ملک کی ضرورت ہے۔ ٹیکس ٹو جی ڈی پی جب تک ڈبل ڈیجٹ نہیں ہوتا مشکل صورتحال رہے گی۔ اسمگلنگ پر قابو پاکر ٹیکس نیٹ میں اضافہ کیا جائے گا۔

متعلقہ تحاریر