وزیر صحت عبدالقادر پٹیل آصف زرداری کی دماغی صحت کی خرابی سے لاعلم نکلے

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی دماغی صحت پر سوال اٹھانے والے وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل اپنی پارٹی سربراہ آصف زرداری دماغی حالت سے لاعلم نکلے، سابق صدر پاکستان لندن ہائی کورٹ میں اپنی دماغی حالت کی خرابی کا اعتراف کرچکے ہیں

تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی ذہنی صحت پر سوالات اٹھانے والے وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل کی پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری از خود اپنی دماغی صحت کی خرابی کی گواہی دے چکے ہیں۔

وزیر برائے صحت عبدالقادر پٹیل نے گزشتہ روز اپنی پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ عمران خان کی دماغی حالت پر سوالیہ نشان موجود ہےتاہم وہ اپنی پارٹی کے شریک چیئرمین کی دماغی حالت سے بے خبر رہے۔

یہ بھی پڑھیے

وزیر صحت عبدالقادر پٹیل کے الزامات کا تحقیقاتی رپورٹر نے بھانڈا پھوڑ دیا

وزیرصحت نے پی ٹی آئی چیئرمین کی میڈکل رپورٹ کے مطابق انکی دماغی حالت ٹھیک نہیں ہے۔ پی پی رہنما عبدالقادر پٹیل نے دعویٰ کیا کہ عمران خان شراب نوشی اور کوکین کے استعمال کے عادی ہیں ۔

پیپلز پارٹی (پی پی پی) سے تعلق رکھنے والے وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کی دماغی حالت  کی خرابی کی گواہی دیتے ہوئے اپنی پارٹی کے شریک چیئرمین کی دماغی حالت بھول گئے ۔

برطانوی اخبار فنانشل ٹائمز نے2008 میں اسٹوری میں دعویٰ کیا تھا کہ پیپلز پارٹی کے چیئرمین آصف علی زرداری پوسٹ ٹرامیٹک اسٹریس ڈس آرڈر  اور شدید ڈپریشن سمیت  متعدد دماغی امراض کا شکار ہیں۔

برطانوی روزنامہ نے رپورٹ میں کہا تھا کہ آصف زرداری نے عدالت میں دستاویزات جمع کروائیں جس میں انہوں نے بتایا ہے کہ وہ گزشتہ سال کی طرح حال ہی میں دماغی صحت کے شدید مسائل کا شکار ہیں۔

فنانشل ٹائمز کے مطابق زرداری کے وکلاء کی لندن میں ہائیکورٹ میں ان کی ذہنی صحت کے بارے میں جو دستاویزات پیش کی گئیں ان سے پتہ چلتا ہے کہ نیویارک میں مقیم دو ڈاکٹروں نے ان کا معائنہ کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیے

پریشانیوں سے بچنے کے لیے جسمانی اور نفسیاتی صحت کا خیال رکھنا ضروری ہے، ماہرین

برطانوی  اخبار شائع رپورٹ کے مطابق عدالت میں جمع کروائی گئی دستاویزات میں ماہر نفسیات اسٹیفن ریچ نے کہا تھا کہ آصف زرداری اپنی اہلیہ اور بچوں کی سالگرہ یاد نہیں رکھ پارہے ہیں، وہ  کافی خوفزدہ ہیں ۔

ماہر نفسیات اسٹیفن ریچ نے سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری سے متعلق اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ وہ مبینہ طور پر شدید خوف و ہراس کا شکار ہیں اور وہ مبینہ طور پر خودکشی سے متعلق  سوچتے رہے ہیں۔

آصف زرداری کے وکلاء کی جانب سے جمع کروائے گئے جوابات میں ماہر نفسیات فلپ سالٹیل کی معائنہ رپورٹ میں شامل کی گئی تھی ۔انہوں نے مارچ 2007 میں شریک چیئرمین پیپلز پارٹی کا معائنہ کیا تھا ۔

نفسیاتی ماہر فلپ سالٹیل کے مطابق آصف زرادری طویل عرصے جیل میں رہنے کی وجہ سے  عدم استحکام کا شکار ہوچکے ہیں،ان کی یاد داشت بھی متاثر ہوئی ہے تاہم  وہ ایک سال کے اندر صحتمند ہوجائیں گے ۔

یاد رہے کہ پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری کی ذہنی صحت سے متعلق خبریں 2008 میں میڈیا میں رپورٹ ہوئی تھی جس وقت وہ بطور صدر پاکستان حلف اٹھانے کی تیاریوں میں مصروف تھے ۔

یہ بھی پڑھیے

عالمی یوم ذہنی صحت پر ماورا حسین، منشا پاشا اور ماہرہ خان نے کیا کیا؟

اقوام متحدہ میں پاکستان کے سابق سفیر اور سابق صدر کے انتہائی قریبی ساتھی حسین ہارون نے انکی ذہنی صحت سے متعلق کہا تھا کہ اخبارات ان کی صحت سے متعلق سیاق و سباق سے ہٹ کر رپورٹ کررہے ہیں ۔

دوسری جانب وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل کی جانب سے عمران خان کو منیشات اور شراب نوشی کے الزامات کے بعد  پاکستان تحریک انصاف نے ان کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرنے کا اعلان کردیا ہے ۔

 پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ عمران خان نے عبدالقادر پٹیل، نیب، وزارتِ صحت اور پمز ہسپتال کے ڈاکٹرز کو قانون کے کٹہرے میں کھڑا کرنے کی منظوری دے دی ۔

تحریک انصاف کے بیرسٹر ابوذر سلمان نیازی نے کہاہے کہ عبدالقادر پٹیل کی شرمناک پریس کانفرنس اور بیہودہ الزام تراشی کےخلاف ہتکِ عزت سمیت دیگر قوانین کے تحت کارروائی کی جائے گی ۔

متعلقہ تحاریر