وزارت تجارت نے بزنس ٹو بزنس بارٹر ٹریڈ کا طریقہ کار جاری کردیا

نوٹی فیکیشن کے مطابق بزنس ٹو بزنس بارٹر ٹریڈ کے لیے ایف بی آر کا ایکٹیو ٹیکس پیئر لسٹ میں ہونا ضروری قرار دیا گیا ہے۔

وفاقی وزارت تجارت نے بزنس ٹو بزنس بارٹر ٹریڈ کا طریقہ کار جاری کردیا۔ ریاستی ملکیتی اور نجی ادارے اشیاء کے بدلے اشیاء کی تجارت کرسکیں گے۔

تفصیلات کے مطابق وزارت تجارت نے بزنس ٹو بزنس بارٹر ٹریڈ کا طریقہ کار کا نوٹی فیکیشن جاری کردیا ہے، جس کے تحت ریاستی ملکیتی اور نجی ادارے اشیاء کے بدلے اشیاء کی ٹریڈنگ کرسکیں گے۔

یہ بھی پڑھیے

عائشہ غوث پاشا نے پنجاب اور کےپی کو مہنگائی کا ذمے دار  قرار دیدیا، خالد مگسی اور صلاح الدین ایوبی وفاقی حکومت سے نالاں

اوپن مارکیٹ میں ڈالر 13 روپے سستا، فی تولہ سونا بھی ساڑھے 5 ہزار روپے کم ہوگیا

نوٹی فیکیشن کے مطابق بزنس ٹو بزنس بارٹر ٹریڈ کے لیے ایف بی آر کا ایکٹیو ٹیکس پیئر لسٹ میں ہونا ضروری قرار دیا گیا ہے۔

وزارت تجارت کے نوٹی فیکیشن کے مطابق پاکستان سنگل ونڈو سسٹم اور امپورٹ اینڈ ایکسپورٹ کا لائسنس ہونا بھی بنیادی شرط ہو گی۔

وزارت تجارت کے نوٹی فیکیشن کے مطابق افغانستان ، ایران اور روس کے ساتھ بارٹر ٹریڈ کے لیے اشیاء کے ناموں کی فہرست بھی جاری کردی گئی ہے۔

فہرست کے مطابق سرجیکل آلات اور کھیلوں کا سامان بھی ایکسپورٹ کیا جائے گا۔

وزارت تجارت کے نوٹی فیکیشن کے مطابق افغانستان اور ایران سے پھل ، سبزیاں ، مصالحہ جات ، خشک میوہ جات درآمد کیے جاسکیں گے۔

وزارت تجارت کے نوٹی فیکیشن کے مطابق روس سے بارٹر ٹریڈ سسٹم کے تحت گندم ، دالیں اور پیٹرولیم مصنوعات امپورٹ کی جائیں گی۔

پاکستان سے دودھ ، کریم ، انڈے اور دیگر اشیاء روس ، افغانستان اور ایران کو بھیجی جاسکیں گی۔ گوشت ، مچھلی کی مصنوعات اور پھل سبزیاں وغیرہ بھی فہرست میں شامل ہیں۔

وزارت تجارت کے نوٹی فیکیشن کے مطابق اشیاء کی تجارت کے لیے ٹیکس پیئر کمپنیز کو ایف بی آر کے ہارٹ لائن پورٹل کے ذریعے درخواست دینا ہوں گی۔ اشیاء کی ٹریڈ کے لیے متعلق ملک میں پاکستانی ایمبیسی سے تصدیق بھی لازمی قرار دی گئی ہے۔

متعلقہ تحاریر