عمران خان نے اسمبلیوں کی تحلیل کا اعلان کرکے بحرانی کیفیت پیدا کی، رانا ثنااللہ

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے کہا کہ عمران خان نے لانگ مارچ ناکام ہونے کے بعد اسمبلیوں کی تحلیل کا غیرجمہوری اعلان کرکے ملک میں بحرانی کیفیت پیدا کی مگر انہیں یاد رہے کہ عام انتخابات اپنے وقت پر ہوںگے اور مسلم لیگ نون کبھی بھی الیکشن سے خوفزدہ نہیں ہوئی

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ پنجاب اور خیبر پختونخوا کی صوبائی اسمبلیاں تحلیل کی گئیں تو ان دونوں ایوانوں کے لیے ضمنی الیکشن کروادیئے جائیں گے تاہم ایوان کی تحلیل کسی بھی سیاسی جماعت کے حق میں بہتر ثابت نہیں ہوگی ۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیرداخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ پنجاب اور خیبرپختونخوا کی صوبائی اسمبلیاں تحلیل کی گئیں تو وہاں ضمنی انتخابات کروا دیئے جائیں گے مگر یہ کسی بھی سیاسی جماعت کیلئے بہتر ثابت نہیں ہوگا ۔

یہ بھی پڑھیے

پنجاب اسمبلی بچانا درد سر بن گیا، ن لیگ لاہور ہائیکورٹ جاپہنچی

رانا ثنا اللہ نے کہاکہ اسمبلیاں توڑنا، آئین، قانون اور جمہوری عمل کی توہین ہے۔ خیبرپختو نخوا اور پنجاب اسمبلیوں کوتوڑنے کی بات کرکے بحرانی کیفیت پیداکی گئی تاہم یہ عمل دہرایا گیا تو  صرف ان دو اسمبلیوں کے الیکشن کروائیں جائیں گے ۔

وفاقی وزیرداخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ عمران خان نے اپنا لانگ مارچ ناکام ہونے کے بعد اسمبلیوں کی تحلیل کا غیرجمہوری اعلان کرکے ملک میں بحرانی کیفیت پیدا کی مگر انہیں یاد رہے کہ عام انتخابات اپنے وقت پر ہوں گے۔

مسلم لیگ نون کے رہنما اور وفاقی وزیر نے کہا کہ یہی سسٹم عمران خان کو حق حکمرانی دے تو صحیح ہے اور نہ دے تو سسٹم کرپٹ ہے۔ عمران خان کو اگر کرپٹ سسٹم میں نہیں رہنا تو سینیٹ اور آزاد کشمیر سے باہر جائیں۔

وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ نون الیکشن سے بالکل بھی  خوفزدہ نہیں  ہے۔ کوئی  یہ نہ سمجھے کہ ہم الیکشن سے پیچھے ہٹیں گے مگر عام انتخابات  مقررہ وقت پر ہوں گے اور اسمبلیاں آئینی مدت پوری کریں گی۔

ان کا کہنا ہے کہ سیاسی عدم استحکام کو روکنے کی کوشش کی جائے گی، جو بھی مسائل ہوئے انہیں آئین اور قانون کے مطابق حل کریں گے۔جو بھی اس کو آئین کے تحت روکنے میں ہوسکتا ہے اس طرف جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیے

وزیراعظم سے آصف زرداری کی ملاقات ، صوبائی اسمبلیوں کی تحلیل روکنے کےلیے مشاورت

لیگی رہنما نے کہا کہ اطلاعات ہیں کہ  تحریک انصاف کے ارکان اسمبلی 20 دسمبر سے استعفے دیں گے۔انہوں نے طنزیہ سوال کیا کہ اگر استعفے دینے کا فیصلہ کر لیا ہے تو 20 دسمبر تک انتظار کیوں کیا جارہا ہے؟۔

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ صوبائی اسمبلیاں توڑنے سے پہلے اسپیکر قومی اسمبلی  کے پاس آئیں اور کہیں استعفے قبول کیے جائیں۔پارلیمنٹ لاجز، گھر،گاڑیاں،تنخواہیں اور مراعات نہیں چھوڑتے اور شور مچاتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کو سیاسی روایات کے تحت مسائل پر بات کرنی چاہیے ۔26نومبر کو عمران خان ناکام ہوئے ، لانگ مارچ میں عوام نے ساتھ نہیں دیا۔ان کی بھول ہے کہ  یہ جیت کر واپس آجائیں گے۔

متعلقہ تحاریر